وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کو پاکستان اور امریکا کے بہتر تعلقات کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل اور مفید قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امن چاہتے ہیں اور انہوں نے پاک-بھارت جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
وزیر اعظم نے نیوجرسی میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ امریکا، پاکستان میں آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے، ٹرمپ نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں فوری سرمایہ کاری کرنے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کی قیمت کا مناسب تعین ہوگا، پاک-امریکا تجارتی معاہدے باہمی مفادات کے تحت ہوں گے۔
ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب میں جیسا استقبال کیا گیا، ویسا 40 سال میں کبھی نہیں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی قیادت میں پاک فوج نے دانشمندی کے ساتھ بھارت کو شکست دی، 10 مئی کو امریکی وزیر خارجہ نے جنگ بندی کا بھارتی پیغام پہنچایا تھا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ملکی حالات چند سال پہلے مشکلات کا شکار تھے، لیکن اب مہنگائی ڈیڑھ سال میں کم ہوکر سنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات میں دن بدن بہتری آرہی ہے، بنگلہ دیش کے ساتھ تجارت اور سفارتی تعلقات کو مزید فروغ دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعلقات نے ایک اور اہم سنگِ میل اس وقت عبور کرلیا تھا، جب وائٹ ہاؤس میں دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان خوشگوار ملاقات نے دنیا کی توجہ سمیٹ لی تھی۔
واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم شہبازشریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کا پرجوش خیر مقدم کیا تھا، وائٹ ہاؤس کے اوول آفس کے دوستانہ ماحول میں ہونے والی بیٹھک ایک گھنٹہ 20 منٹ تک جاری رہی تھی، اس ملاقات میں آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی شریک تھے۔
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق ملاقات میں علاقائی سلامتی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے تعاون پر گفتگو کی گئی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سیکیورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے پر زور دیا، وزیراعظم نے پاک-امریکا تجارتی معاہدے پر صدر ٹرمپ سے اظہار تشکر کیا اور انہیں دورہ پاکستان کی دعوت بھی دے دی تھی۔
امریکی کمپنیوں کے لیے زراعت، آئی ٹی، معدنیات اور توانائی میں سرمایہ کاری کی پیشکشیں بھی سامنے رکھی گئی تھیں، شہباز شریف نے امید ظاہر کی تھی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں باہمی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور یہ روابط دونوں ممالک کے لیے یکساں مفید ہوں گے۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کی بھرپور تعریف کی تھی، ان کی جرات مندانہ، بہادرانہ اور فیصلہ کن قیادت کو سراہتے ہوئے باور کرایا تھا کہ صدر ٹرمپ غزہ سمیت دنیا بھر میں تنازعات ختم کرانے کی مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں، امریکی صدر کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ہوئی اور جنوبی ایشیا بڑے سانحے سے بچ گیا۔
اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور چینی ہم منصب سے ملاقاتیں کیں، انتونیو گوتریس سے ملاقات میں وزیراعظم نے پاکستان میں بھارت کی جانب سے دہشت گردی کا معاملہ اٹھایا۔
شہباز شریف نے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پُرامن حل تلاش کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا کرنے والے پاکستان جیسے ممالک کے لیے اضافی فنانسنگ کی تجویز بھی پیش کی۔
جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی چینی ہم منصب لی چیانگ سے غیر رسمی ملاقات ہوئی، چینی وزیراعظم نے شہباز شریف کی تقریر کو سراہا۔

