بیکڑ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے عوامی مسائل کے حل کے لیے بیکڑ میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور اپنے مسائل سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے موقع پر ہی متعدد مسائل کے حل کے لیے احکامات جاری کیے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اوربیڈ گورننس صوبے کو درپیش بڑے چیلنجز ہیں جن سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو صورتحال کی نزاکت کو سمجھنا ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ نان اشوز سے ہٹ کر اصل عوامی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا: "بلوچستان کودرپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہم سب کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے تیار ہیں۔ دہشت گردی ایک ناسور ہے جس سے ہر طبقہ متاثر ہوتا ہے، حتیٰ کہ ڈیرہ بگٹی کے عام لوگوں نے بھی قومی یکجہتی اور امن کی بحالی کے لیے جانوں کی قربانی دی ہے۔”
"وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ریاست سب سے مقدم ہے، اور معاشرتی مسائل کو ریاست کے خلاف بیانیے کے طور پر پیش کرنا نا مناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘حکومت کے دروازے عوام کے لیے کھلے ہیں۔ راستے بند کر کے عام آدمی کو مشکلات میں ڈالنا کسی طور قابل قبول نہیں۔’
پر امن احتجاج شہریوں کا جمہوری حق قرار دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ تشدد اور زور زبردستی کا راستہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔’ وزیراعلیٰ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت بلوچستان امن، ترقی اور گڈ گورننس کے فروغ کے لیے سنجیدہ اور پرعزم ہے۔”