وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ سے رجوع کا عندیہ دیدیا۔
وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی سے پاکستان کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔ اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔
معین وٹو نے کہا کہ مودی سرکار سفارتی چینل کے بجائے انڈس واٹر کمیشن کے ذریعے سیلابی صورتحال سے آگاہ کرے۔ انڈس واٹر کمیشن کے بجائے سفارتی ذرائع سے اطلاع دی جا رہی ہے، اچانک کے بجائے پیشگی اطلاع دی جائے تو بہتر حفاظتی انتظامات ہوسکتے ہیں۔
وفاقی وزیر آبی وسائل کا کہنا تھا کہ پانی اچانک چھوڑنے سے پاکستان کے انفرا اسٹرکچر اور زراعت کا ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہے، بین الاقوامی ثالثی عدالت نے پاکستان کے مؤقف کے تائید کی ہے، پاکستان اقوام متحدہ سےرجوع کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی بدستور جاری ہے۔ بھارت نے دریائے چناب میں مزید پانی چھوڑ دیا مگر اطلاع کیلئے انڈس واٹر کمشنر کا چینل استعمال نہیں کیا۔ بھارت نے انڈس واٹرکمیشن کے بجائے سفارتی ذرائع سے رابطہ کرکے پانی چھوڑنے سے متعلق پاکستانی حکام کو آگاہ کیا۔ گزشتہ روز بھی بھارت نے دریائے ستلج اور توی میں پانی چھوڑا تھا۔
وزارت آبی وسائل نے متعلقہ اداروں کو ہنگامی الرٹ جاری کردیا ۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔