اتوار, دسمبر 28, 2025
ہوماہم خبریںپاکستان نے امریکا کیلئے ڈاک اور پارسل کی ترسیل معطل کر دی

پاکستان نے امریکا کیلئے ڈاک اور پارسل کی ترسیل معطل کر دی

پاکستان بھی دنیا کے ان 25 سے زائد ممالک میں شامل ہوگیا ہے جنہوں نے امریکا کی جانب سے ٹیرف میں اضافے کے بعد عارضی طور پر امریکا کو ڈاک اور پارسل کی ترسیل معطل کر دی ہے۔

موجودہ صورتحال کے باعث پاکستان پوسٹ نے بھی امریکا کے لیے بُک کی گئی ڈاک بھیجنا بند کر دی ہے، کیونکہ خدشہ ہے کہ نئی امریکی پالیسی کے تحت یہ ڈاک واپس کر دی جائے گی۔

امریکی حکومت نے 25 جولائی کو ایگزیکٹو آرڈر نمبر 14324 کے تحت سابقہ ڈیوٹی فری سہولت معطل کر دی تھی، امریکا کے اس اقدام سے دنیا بھر میں امریکا کے لیے ڈاک کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے، کیونکہ اب ہر قسم کی ڈاک پر نئے نظام کے تحت ٹیکس اور ڈیوٹی دینا لازمی ہوگا۔

دنیا کے بڑے ممالک چین، برطانیہ، جاپان، آسٹریا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، بھارت، جرمنی، فرانس، روس اور سنگاپور نے بھی عارضی طور پر امریکا کو ڈاک بھیجنا بند کر دی ہے، کیونکہ ایئرلائنز نے بھی ڈاک پہنچانے سے معذرت کر لی ہے۔

امریکی اقدام سے متاثرہ ممالک نے اس معاملے کو یونیورسل پوسٹل یونین (جو اقوام متحدہ کی ایک ایجنسی ہے) کے ذریعے امریکا کے ساتھ اٹھایا ہے اور یہ ادارہ اس تنازع کو حل کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ 26 اگست کو غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ میں آگاہ کیا گیا تھا کہ 25 ممالک نے امریکا کو پارسل بھیجنے کی خدمات معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ محصولات کے اثرات پر خدشات بڑھ گئے تھے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ ماہ کے آخر میں کہا تھا کہ وہ 29 اگست سے امریکا میں داخل ہونے والے چھوٹے پارسلز پر ٹیکس چھوٹ ختم ہو جائے گی۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے