روس، یوکرین جنگ میں مودی سرکار کی غیر جانبداری کے دعووں کا پردہ چاک ہوگیا، روس کے جنگی ڈرونز میں بھارتی پرزے استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یوکرین نے روسی ڈرونز میں بھارت سے حاصل کردہ پرزے دریافت کیے ہیں، یہ انکشاف صدارتی چیف آف اسٹاف اندری یرماک نے ٹیلیگرام پر کیا۔
بھارتی پرزوں کے استعمال سے تیار کردہ یہ ڈرونز فرنٹ لائنز اور شہری آبادی پر حملوں میں استعمال ہوئے، یوکرینی حکام بھارتی پرزوں کی موجودگی پر شدید تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کی روپورٹ کے مطابق یوکرین نے بھارتی حکومت اور یورپی یونین سے باضابطہ طور پر اس بات پر تشویش ظاہر کی ہے کہ بھارت میں تیار کردہ یا اسمبل کیے گئے الیکٹرانک پرزے ان ایرانی ساختہ ڈرونز میں استعمال ہو رہے ہیں جنہیں روسی افواج یوکرین کے خلاف استعمال کر رہی ہیں۔
بھارتی اخبار کے ذرائع کے مطابق یوکرین نے اس معاملے کو وزارت خارجہ کے ساتھ کم از کم دو بار سفارتی مراسلت کے ذریعے اٹھایا، یہ پرزے شاہد 136 نامی ڈرونز میں پائے گئے ہیں، اس کے علاوہ یوکرینی سفارتکاروں نے جولائی کے وسط میں دہلی کے دورے پر آئے یورپی یونین کے پابندیوں کے ایلچی ڈیوڈ او سلیوان کے ساتھ بھی یہ مسئلہ اٹھایا۔ وہ بھارت کو یورپی یونین کی نئی پابندیوں کے پیکیج سے آگاہ کرنے آئے تھے، جس میں روسنیفٹ کی ملکیت والے ودینار ریفائنری پر بھی پابندیاں شامل تھیں۔
یوکرینی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وشے انٹرٹیکنالوجی کا ایک بریج ریکٹیفائر (E300359) جو بھارت میں اسمبل ہوا، ڈرون کے وولٹیج ریگولیٹر یونٹ میں استعمال ہوا، اسی طرح آورا سیمی کنڈکٹر کا ایک سگنل جنریٹر چپ (AU5426A) ڈرون کے سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کی اینٹینا میں استعمال ہوا۔
یوکرینی سفارت خانے نے اس پر کوئی سرکاری ردعمل نہیں دیا، تاہم یوکرین کی دفاعی انٹیلیجنس ایجنسی نے شاہد ڈرونز میں بھارتی پرزے پائے جانے کی اطلاع اپنے آفیشل فیس بک اور ٹیلیگرام چینلز پر دی ہے۔
شاہد ڈرون ایک کم لاگت والا مگر مؤثر ہتھیار ہے جسے روس نے 2022 کے آخر سے یوکرین پر حملوں میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا ہے، یوکرین کے مطابق ایران نے روس کو ابتدائی طور پر 2 ہزار مکمل تیار شدہ ڈرونز فراہم کیے، جس کے بعد روس نے ایرانی پرزوں سے خود اسمبلی کا عمل شروع کیا، یوکرین کی فضائیہ کے مطابق جولائی میں روس نے ایسے 6 ہزار 129 شاہد ڈرونز فائر کیے۔
روسی جنگی ڈرونز میں بھارتی پرزوں کی موجودگی نے مودی کی نام نہاد غیر جانبداری کا بھانڈا پھوڑ دیا، اس انکشاف سےدنیا کے سامنے بھارت کی دوغلی پالیسی ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی، عالمی امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ مودی سرکار کی جارحیت پسند خارجہ پالیسی ہے۔