یمن کی مسلح افواج نے فلسطینیوں کی حمایت میں گزشتہ رات فلسطین ٹو نامی ہائپرسانک بیلسٹک میزائل کے ذریعے صیہونی حکومت کے سب سے اہم ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔
یمنی افواج نے ایک بیان میں اس کارروائی کا اعلان کیا، جس میں کہا گیا کہ انہوں نے تل ابیب کے قریب واقع بن گوریون ایئرپورٹ کو فلسطین-2 پروجیکٹائل سے نشانہ بنایا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی اپنے ہدف میں کامیاب رہی، اور 40 لاکھ سے زائد صیہونی حملہ آوروں کو پناہ گاہوں میں فرار ہونے پر مجبور کیا، جس کے نتیجے میں ہوائی اڈے کی سرگرمیاں معطل ہو گئیں۔
یہ حملہ اس فضائی ناکہ بندی کے سلسلے کا حصہ ہے جو یمنی افواج اسرائیلی حکومت پر جنگ کے خاتمے کے لیے دباؤ ڈالنے کے مقصد سے نافذ کر رہی ہیں، اور ساتھ ہی غزہ پر اسرائیلی حکومت کی جانب سے مسلط مکمل محاصرے کے خلاف ایک ردعمل بھی ہے۔
فضائی ناکہ بندی کے دوران یمنی افواج نے متعدد مواقع پر اس ہوائی اڈے کی طرف ایسے میزائل فائر کیے ہیں۔
اسی جمعے کو، اٹلی اور بھارت کی قومی ایئرلائنز نے بن گوریون ایئرپورٹ کے لیے اپنی پروازوں کی معطلی کو بالترتیب 30 ستمبر اور 25 اکتوبر تک توسیع دینے کا اعلان کیا۔
یہ ناکہ بندی مئی میں نافذ کی گئی تھی، جو فلسطینیوں کی حمایت میں یمنی افواج کے اسرائیلی حساس اور اسٹریٹجک اہداف کے خلاف جاری آپریشنز میں ایک اہم اضافہ تھی، یہ کارروائیاں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیلی نسل کشی کے آغاز کے بعد شروع ہوئی تھیں۔
اس سے قبل، اسرائیلی فوجی نامہ نگار، ڈورون کادوش نے کہا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران یمنی افواج نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی طرف کم از کم 15 میزائل داغے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ اوسطاً ہر 2 دن میں ایک میزائل فائر کیا گیا۔
کادوش کے مطابق، مارچ سے اب تک یمنی افواج تقریباً 67 بیلسٹک میزائل اور 18 مسلح ڈرون اسرائیلی اہداف کی جانب فائر کر چکی ہیں۔
یمنی افواج کے بیان کے مطابق دشمن کی حرکات اور ان کے ان منصوبوں پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں، جن کا مقصد یمن کی حمایت روکنا ہے۔
یہ اشارہ اسرائیلی حکومت کے ان شدید حملوں کی طرف تھا جو وہ یمن کے اہم انفرااسٹرکچر پر کر رہی ہے تاکہ صنعا کو فلسطینیوں کی حمایت سے باز رکھا جا سکے۔
تاہم، یمنی افواج نے زور دیا کہ وہ اور یمنی عوام انتہائی چوکس اور دشمن کے ہر اقدام کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، جب تک کہ وہ ناکام نہ ہو جائیں، جیسے کہ پچھلے دور میں دیگر منصوبے، سازشیں، اور حرکتیں ناکام ہو چکی ہیں۔