سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا ہے کہ اربعین پر براستہ سڑک جانے پر پابندی سے 50 ارب روپے کا نقصان ہوگا، کابل کے راستے مشہد جلدی پہنچا جاسکتا ہے۔ سیکریٹری مذہبی امور نے کہا کہ افغانستان کے راستے زائرین کے جانے پر سیکیورٹی مسائل ہیں، زائرین پر کوئی پابندی نہیں لگائی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور کا عطاء الرحمان کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں زائرین اربعین کے زمینی راستے سے جانے پر پابندی کا معاملہ زیرغور آیا۔
سینیٹر راجہ ناصر عباس نے پوچھا کہ کیا شہریوں کے مذہبی حقوق کا خیال رکھنا حکومت کی ذمہ داری نہیں؟، انہوں نے کہا کہ عبادات کے مسائل کو وزارت مذہبی امور زیادہ بہتر سمجھتی ہے، عبادات کے معاملے میں مداخلت کا اختیار داخلہ کمیٹی کو نہیں، فیصلہ پاکستان ایران اور عراق کے وزرائے داخلہ نے کیا۔
راجہ ناصر عباس نے دعویٰ کیا کہ براستہ سڑک جانے پر پابندی سے 50 ارب روپے کا نقصان ہوگا، بہت سے لوگوں نے پیسے دیکر بسیں کرائیں، دونوں وزارتیں جواب دیں، متبادل ذرائع استعمال کئے تو 48 ارب روپے اضافی خرچ ہوں گے، لوگ ایران، افغانستان سمیت دیگر ممالک سے پہنچیں گے، ہمیں توقع ہے وزارت مذہبی امور زائرین کی حمایت کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کابل کے راستے مشہد جلدی پہنچا جاسکتا ہے، پاکستان سے کشتیاں یا متبادل راستے کھولے جاسکتے ہیں۔
سیکریٹری مذہبی امور نے بریفنگ میں بتایا کہ سمندری راستے سے بھی جانے پر مشاورت ہوئی، ایران عراق اور پاکستان کے وزرائے داخلہ نے نئے روٹس پر اتفاق کیا ہے، افغانستان کے راستے زائرین کے جانے پر سیکیورٹی مسائل ہیں، زائرین پر کوئی پابندی نہیں لگائی، ہر طرح آپ کے ساتھ ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے شکوہ کیا کہ آپ نے ٹور آپریٹرز پالیسی پر بھی اعتماد میں نہیں لیا۔ وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے یقین دہانی کرائی کہ آپ سے اس پر گفتگو کریں گے۔