وفاقی وزارت خزانہ نے سول آرمڈ فورسز کے سویلین ملازمین کی تنخواہیں فوج کے برابر نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم کی منظوری سے گزشتہ سال سول آرمڈ فورسز کی تنخواہیں پاک فوج کے برابر کی گئی تھیں، وزارت داخلہ نے وضاحت کے لیے وزارت خزانہ سےرجوع کیا تھا۔
ذرائع کےمطابق وفاقی وزارت داخلہ نے وزارت خزانہ سے رجوع کرکے وضاحت مانگی تھی کہ گزشتہ سال سول آرمڈ فورسزکی تنخواہیں فوج کے برابر کی گئیں تھیں، آیا اس کا اطلاق سول آرمڈ فورسز میں کام کرنے والےسویلین ملازمین پر ہوگا یا نہیں۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہےکہ تنخواہوں میں اضافہ سول آرمڈ فورسز کے سویلین یعنی بغیر یونیفارم ملازمین پر نہیں کیا جائےگا کیوں کہ سول آرمڈ فورسز کے ٹروپس یعنی یونیفارم ملازمین کی تنخواہیں پاک فوج کے برابر کی گئی تھیں۔
دستاویزات کےمطابق وزیراعظم کی منظوری سےگزشتہ سال سول آرمڈ فورسز ٹروپس کی تنخواہیں پاک فوج کے برابرکی گئی تھیں، سول آرمڈ فورسزکی تنخواہوں میں 55.76 فیصد تک اضافہ کیا گیا تھا، وزارت خزانہ نے سول آرمڈ فورسز کے لیے نظرثانی شدہ بنیادی پے اسکیل 2024 کی منظوری دی تھی-
دستاویزات کے مطابق سول آرمڈ فورسزکی تنخواہوں میں زیادہ سے زیادہ 31 ہزار 810 روپے اضافہ کیا گیا تھا تاہم رینک کےحساب سےتنخواہوں میں اضافہ مختلف اور اوسط اضافہ کم تھا۔
واضح رہےکہ سول آرمڈ فورسز میں پنجاب رینجرز، سندھ رینجرز، ایف سی شمال، ایف سی جنوب خیبر پختونخوا، ایف سی شمال ،ایف سی جنوب بلوچستان، پاکستان کوسٹ گارڈز، جی بی اسکاوٹس اور فیڈرل کانسٹیبلری شامل ہیں۔