اتوار, اگست 3, 2025
ہوماہم خبریںراولپنڈی میں غیرت کے نام پر لڑکی کا مبینہ قتل، قومی کمیشن...

راولپنڈی میں غیرت کے نام پر لڑکی کا مبینہ قتل، قومی کمیشن برائے وقار نسواں کا نوٹس

راولپنڈی میں غیرت کے نام پر لڑکی کے مبینہ قتل کے واقعے کا قومی کمیشن برائے وقار نسواں نے نوٹس لے لیا، چیئرپرسن اُم لیلیٰ اظہر نے کہا جرگہ، خونی رشتے یا شوہر، کسی لڑکی کی جان لینے کا حق نہیں رکھتے۔ سینیٹر شیری رحمان اور روبینہ خالد نے لڑکے کے مبینہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کے قتل کیلئے جرگے اور سرپرستی کرنیوالے بھی جرم میں برابر کے شریک ہیں۔

راولپنڈی کی فوجی کالونی میں لڑکی کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا، تھانہ پیر ودھائی پولیس نے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کیلئے عدالت سے مقتولہ کی قبر کشائی کی اجازت حاصل کرلی، فریقین کو نوٹس جاری کردیئے گئے۔  علاقہ مجسٹریٹ نے قبر کشائی تک مقتولہ کی قبر پر گارڈ تعینات کرنے کا حکم دیدیا۔

پولیس نے مقتولہ کے شوہر اور سسر سمیت 8 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ذرائع کے مطابق مقتولہ سدرہ کو خاندان والوں نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کرکے خاموشی سے دفنا دیا تھا۔

قتل کا معاملہ سامنے آنے سے پہلے شوہر ضیاء الرحمان نے 21 جولائی کو  لڑکی کے اغواء کی ایف آئی آر درج کروائی، ایف آئی آر میں 17 جنوری کو مقتولہ سے نکاح، عثمان نامی شخص سے تعلقات اور غیرشرعی نکاح پر قانونی کارروائی کا تذکرہ کیا گیا۔

مدعی نے ایف آئی آر میں بیوی پر طلائی زیورات اور نقدی لے کر فرار ہونے کا الزام بھی عائد کیا۔

دوسری جانب قومی کمیشن برائے وقار نسواں نے غیرت کے نام لڑکی کے مبینہ قتل کا نوٹس لے لیا۔ چیئرپرسن اُم لیلیٰ اظہر نے کہا کہ قتل کے بعد بغیر نماز جنازہ دفن کر دینے والے کسی رحم کے مستحق نہیں۔

پیپلزپارٹی کی سینیٹرز شیری رحمان اور روبینہ خالد کی جانب سے بھی واقعے کی مذمت کی گئی، انہوں نے کہا کہ بلوچستان تا راولپنڈی خواتین کا قتل، جرگوں اور روایتی فیصلوں کی چھتری تلے کیا جارہا ہے، جرگے کی سرپرستی کرنے والوں کا دفاع بھی جرم ہے، ریاستی ادارے ہر سطح پر ایسے غیرقانونی فیصلوں کو جڑ سے اکھاڑیں اور مجرموں کے ساتھ دہشتگردوں کی طرح نمٹا جائے، کوئی رعایت نہ دی جائے۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے