وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو سیاسی لوگوں سے ہی بات کرنا ہوگی، آج پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہورہا ہے وہ اس کی اپنی حرکتوں کےساتھ ہے۔
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو سیاسی لوگوں ہی سے بات کرنا ہوگی، سیاسی مسائل سیاسی طریقے سے حل کیے جاتے ہیں۔
صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ ایک طرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنی ہے دوسری طرف فیلڈمارشل کے دورے پر پروپیگنڈا کرتے ہیں، جب بات کرنی ہوگی تو جمہوری قوتوں سے ہی ہوگی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ایک طرف کہتےہیں کہ سیاست ان کا کام نہیں یہ بیرکوں میں جائیں اور دوسری طرف کہتے ہیں کہ ہم بات بھی انھی سے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو پنجاب کی ترقی سے سیکھنا چاہیے، مریم نواز کی بہترین گورننس سےپنجاب کےعوام بہت خوش ہیں، پنجاب حکومت عوام صحت کی بہترین سہولیات فراہم کررہی ہے،خیبرپختونخوا حکومت عوامی مسائل پر توجہ دے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ علی امین بطور وزیراعلیٰ آئیں گے تو مہمان نوازی کریں گے، مہمان نوازی اہل پنجاب کا طرہ امتیاز ہے،علی امین گنڈاپور کو مکمل پروٹوکول دیاگیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کابینہ کے ساتھ آنا خوش آئند ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو کابینہ کےساتھ مطالعاتی دورہ کرنا چاہیے، علی امین کو دکھائیں گے کہ ایک سال میں نوازشریف اسپتال کی4منزلیں تعمیر ہوگئیں، علی امین گنڈاپور کو پنجاب کے مطالعاتی دورے میں بتائیں گےاور سکھائیں گے۔
صوبائی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ علی امین نےکہا کہ 26 معطل اراکین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے آئے ہیں، علی امین گنڈاپور کو سیالکوٹ جاکر بھی اظہاریکجہتی کرنا چاہیے تھا، وہ سانحہ سوات پر تعزیت کےلیے سیالکوٹ نہیں گئے۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپورکو صحافیوں کے سوال پر زچ ہوتے دیکھا، علی امین سےصحافی نے پوچھا کہ چھوڑ کر بھاگ تو نہیں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گنڈاپور جی ٹی روڈ سے پوری سکیورٹی پورے شب شبا کے ساتھ گنڈا پور آئے، انہوں نے اپنی کیبنٹ اور ایم ای ایز کے ساتھ تو ترقی کرتے صوبہ دیکھا ہوگا،۔