کوئٹہ:بلوچستان گڈز ٹرک اونرز ایسوسی ایشن (ر)کے قائد حاجی نور محمد شاھوانی مرکزی سیکرٹری جعفرخان کاکڑ ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات حاجی روزی خان مندوخیل ،حاجی عطا اللہ خان کاکڑ ملک نور خان کرد و دیگر نے وزیراعلی میر سرفراز بگٹی سے مطالبہ کرتے ھوئے کہا کہ بلوچستان کے ٹرانسپورٹ کیلئے بطور ریلیف ایرانی ڈیزل گاڑیوں میں ڈیزل ڈالنے کی مکمل طور پر اجازت دی جائے اور بلوچستان گڈز ٹرک اونرز ایسوسی ایشن روز اول سے سمگلنگ اور غیر قانونی سپلائی کامخالفت کی ہے اور کرتا رھے گا آج کے اس مہنگائی دور میں ٹرانسپورٹ تباہی و بربادی کے شکار ھے اور ٹرانسپورٹ کو تباہی و بربادی سے بچانے کیلئے ریلیف دینے کا اعلان کریں انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان میں ٹرانسپورٹ کے سوا کچھ نہیں کیوں ہمارے صوبے میں ذراعت کو واپڈا نے تباہ کررکھ دیا اور موجودہ صوبائی حکومت نے زامینداروں کو سولر سسٹم دینے کا اعلان پر اسی وقت تو بلوچستان کے تمام عوام نے خوشی کا اظہار کیا لیکن وہ رپشن و سفارش یا علاقے نواب ؛ خان ؛ ملک ؛ سردار ؛ میر ؛ ٹکری ؛ رئیس ؛ یا اثررسوخ افراد کو دیا جارہا ھے
بلوچستان غریب زمیندار کو نہیں دیا جارہا ھے جب علاقے کے عوام اپنے منتخب نمائندہ سے اپنے لئے عرض کرتا ھے تو کہتا ھے تم نکل جا تمہارا نمبر دور ھے اور یہاں پر زمیندار غریب کا زمینداری تباہ ہوتا جارہا ھے افغان یا ایران کے سرحدوں پر تجارت کی بندش کا ذمہ دار کسٹم حکام ھے کیوں کہ کسٹم و این ایل سی والوں کی چوری بند ہوگیا سرحدوں پر تجارت بند ہونے سے گڈز ٹرانسپورٹ اور تاجر برادری دونوں بیروزگار ھے اور اس بیروزگاری میں سب زیادہ گڈز ٹرانسپورٹ پر اثر پڑاھے اور گڈز ٹرانسپورٹ پر ایک طرف سے ایرانی ڈیزل کی بندش اور دوسری جانب سرحدوں کی بندش ھے اور گڈز ٹرانسپورٹرز قانونی کاروبار کررھے ہیں ایرانی ڈیزل ہم اپنے گاڑیوں میں سندھ پنجاب پختون خواہ کشمیر گلگت بلتستان کے آنے و جانے کے استعمال تک محدود ھے نہ ہی سمگلنگ کرتے ہیں اور نہ ہی سمگلنگ کی ھے بلکہ ہم نے تمام گڈز ٹرانسپورٹ کو ایسوسی ایشن کی جانب سے ہدایات دی ھے کہ سمگلنگ مت کرو اور نہ ہم سمگلر کی حمایت کرتے ہیں اور نہ ہی آج تک ان کا ساتھ دیا نہ ہی کبھی سفارش کی ھے
وزیر اعلی صاحب آپ نے ایرانی ڈیزل و پیٹرول بند کردیا لیکن آج بھی سمگلروں کو 24 گھنٹے کھلی چھوٹ دے رکھی ھے اور اسمگلروں کے بڑے بڑے ٹرالرز سندھ پنجاب کو دڑہ دڑ غیر قانونی ترسیل کیا جارھاھے اور ہم غریب گڈز ٹرانسپورٹروں کیلئے صرف استعمال کرنے کا اجازت نہیں ظلم و زیادتی ھے اس ناروا عمل کا جتنی بھی مذمت کی جائے کم ھے وزیر اعلی آپ تو مخلص ہیں لیکن جو آپ کےحکم کے مطابق شاہیراہ پر کھڑے اہل کار نے رشوت کا بازار گرم کررکھا ھے انہوں نے وزیر اعلی سے کہا کہ کسٹم و این ایل سی کے اہلکار کا ماہ وار تنخواہ مثال کے طور پر 80000 روپے ہیں لیکن وہ اس رہائشی بنگلہ آٹھ کروڑ کا بیوی اور بچوں کا بھی لاکھوں کی گاڑیاں ھے جس سکول میں کسٹم یا این ایل سی کے اہلکاروں کے بچے پڑھتے ہیں اس گورنر اور وزیر اعلی کے بچے بھی نہیں پڑھ رہے لیکن غریب گڈز ٹرانسپورٹرز کے بچے دو وقت کی روٹی کھانے کو پریشان ہیں انہوں نے آخر میں ایک بار پھر وزیر اعلی میر سر فراز بگٹی سے پرزور اپیل کی کہ بلوچستان کے گڈز ٹرانسپورٹروں کو ریلیف دیتے ھوئے استعمال کرنے والا ڈیزل کی اجازت دی جائے اور سمگلنگ کو بند کردے تو ہم بھی ساتھ دیں گے۔