منگل, جون 24, 2025
ہوماہم خبریںبین الاقوامی خبریںایران پر حملے پر امریکی سینیٹرز کا ملاجلا ردعمل، ٹرمپ سے وضاحت...

ایران پر حملے پر امریکی سینیٹرز کا ملاجلا ردعمل، ٹرمپ سے وضاحت کا مطالبہ، کانگریس کی منظوری کے بغیر اقدام پر تنقید

واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کانگریس کی منظوری کے بغیر ایران پر حملے کا حکم دئیے جانے پر واشنگٹن میں سیاسی کشیدگی پیدا ہوگئی،سینیٹرز کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیاہے ۔ غیرملکی میڈیارپورٹ کے مطابق سینیٹ کے ڈیموکریٹ رہنما چک شمر اور دیگر سینیٹرز نے اس غیر متوقع فیصلے پر صدر سے فوری وضاحت طلب کر لی ۔ایکس پر جاری بیان میں امریکی خاتون رکن کانگریس الیگزینڈریا اوکاسیوکورٹیز نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا کانگریس کی منظوری کے بغیر ایران پر بمباری کا تباہ کن فیصلہ آئین اور کانگریس کے جنگی اختیارات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ڈیموکریٹ رکن کانگریس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے جذبات میں آ کر ایک ایسی جنگ کا خطرہ مول لیا ہے جو ہمیں نسلوں تک الجھاسکتی ہے۔
الیگزینڈریا کا کہنا تھا کہ یہ مکمل طور پر اور واضح طور پر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی بنیاد ہے۔سینیٹر چک شمر نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے کانگریس کی منظوری کے بغیر ایران پر حملے کا حکم دیا، جس کی انہیں وضاحت کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر کو امریکی عوام اور قانون ساز اداروں کو اس کارروائی کے پیچھے محرکات، حکمت عملی، اور امریکیوں کی سلامتی پر اثرات کے حوالے سے واضح جواب دینا ہوگا۔چک شمر نے مزید کہا، کسی بھی صدر کو یہ اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ یکطرفہ طور پر ایسی کارروائی کرے جو غیر متوقع خطرات پیدا کرے اور جس کے پیچھے کوئی واضح حکمت عملی نہ ہو۔ ہمیں وار پاورز ایکٹ یعنی جنگی اختیارات سے متعلق قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔ادھر، سینیٹ میں دیگر ڈیموکریٹ اراکین، بشمول سینیٹر جین شاہین اور سینیٹر جیک ریڈ نے بھی حملے کے بعد خطے میں کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ سینیٹرز نے مطالبہ کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ خونریزی روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے اور تحمل، سفارت کاری اور عالمی روابط کو ترجیح دے۔
سینیٹر جین شاہین نے کہا کہ امریکا کو ایران کے ساتھ جنگ میں جلد بازی نہیں کرنی چاہیے۔ سینیٹر جیک ریڈ نے خبردار کیا کہ ہم اس وقت ایک خطرناک موڑ پر ہیں جو پورے خطے میں عدم استحکام پیدا کر سکتا ہے۔ ہمیں مستقبل کے لیے تیار رہنا چاہیے اور پائیدار حکمت عملی اپنانی چاہیے۔ڈیموکریٹ سینیٹرز کا موقف ہے کہ جنگ شروع کرنا آسان مگر ختم کرنا مشکل ہوتا ہے، اور موجودہ صورت حال ایسے اقدامات کی متقاضی ہے جو ٹکراﺅکے بجائے استحکام کی طرف لے جائیں۔ ادھر جنوبی کیرولائنا کے سینیٹر لنڈسے گراہم نے ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے صحیح فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایرانی حکومت اس کی ہی مستحق ہے۔ریپبلکن سینیٹر راجر ویکر نے بھی اس بات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے ایران کی جانب سے درپیش خطرے کو ختم کرنے کے لیے درست فیصلہ کیا۔تاہم ر کینٹکی سے تعلق رکھنے والے ریپبلکن سینیٹر تھامس میسی کا کہنا ہے کہ یہ ایک غیر آئینی عمل ہے۔کیلی فورنیا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندہ سارہ جیکبز کا کہنا ہے کہ یہ حملے ایک ایسا اضافہ ہے جس سے امریکہ کو ایک اور نہ ختم ہونے والی اور مہلک جنگ میں دھکیلنے کا خطرہ ہے۔ادھر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ٹرمپ کے ٹروتھ سوشل اعلان کو دوبارہ پوسٹ کیا ہے لیکن انھوں نے ابھی تک ان حملوں پر عوامی طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے