اسلام آباد:پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری کا کہنا ہے کہ امریکہ اسرائیلی جارحیت میں شریک ہے، جس مقام سے حملہ ہوگا اسی جگہ جواب دیں گے۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا بھارت نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت نہیں کی، کچھ رابطے کیے لیکن مذمت نہ کی گئی اور دوسری طرف ہم ایران کی حمایت کرنے والے تمام ممالک بالخصوص پاکستانی حکومت یہاں کے عوام اور میڈیا کے شکرگزارہیں، پاکستان نے اقوام متحدہ میں بھی ایران کی بھرپورحمایت کی۔ایرانی سفیر کا کہنا ہے کہ ہمارے ایٹمی پروگرام کی سب سے زیادہ 15 دفعہ آئی اے ای اے کی جانب سے مانیٹرنگ کی گئی، اس کے علاوہ امریکی انٹلیجنس رپورٹ بھی کہتی ہے کہ ہمارا چوہری پروگرام پرامن ہے
، ہمارے سپریم لیڈر بھی ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کو ممنوع اور حرام قراردے چکے ہیں لیکن اس کے باوجود اسرائیل کی موجودہ جارحیت صرف صیہونیوں کی دہشت گردی ہے اور ہمارا فلسطین کی حمایت کرنا اس کی بنیادی وجہ ہے۔ایک سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ ہمارے ملک پر جارحیت مسلط کی گئی ہے ہم صرف اپنا دفاع کررہے ہیں، اسرائیل نے جن علاقوں پر قبضےکیے وہ محدود ہیں جب کہ ایران ایک پورا براعظم ہے اس کے کن کن علاقوں پر حملہ کرلیں گے؟ جس نے یہ جارحیت شروع کی اور جو امریکہ غاصب اس کی ہر طرح سے مدد کررہا ہے، یہ سوال ان سے کیا جانا چاہیئے کہ یہ جنگ کب تک چلے گی، تاہم جب تک بھی یہ جارحیت جاری رہی ہم اپنا دفاع کرتے رہیں گے، اسرائیل میں لوگ بنکرز میں کتوں کے ساتھ رہ رہے ہیں، نیتن یاہو بھی اپنے بنکر سے صرف ایک دفعہ ہی باہرنکلا جب کہ ایران میں لوگ چھتوں پر چڑھ کر ڈرونز اور میزائلوں کو دیکھ رہے ہیں۔