بدھ, جون 25, 2025
ہوماہم خبریںبین الاقوامی خبریںاے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، عورتوں اور بچوں کو...

اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کردے، خطبہ حج

مکہ مکرمہ:مسجد الحرام کے امام شیخ صالح بن حمید نے کہا ہے کہ اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کردے، ان کے قدم اکھیڑ دے۔حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے دوران میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ صالح بن حمید نے مزید کہا کہ چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو، اللہ فخر،تکبرکرنیوالے کو پسند نہیں کرتا، اللہ کے رسول کے احکامات کی پاسداری کریں، جن چیزوں سے روکا گیا ہے ان سے دور رہیں، اللہ نے کہا خیرکاکام کرنیوالوں کیلیے آخرت میں جنت ہوگی، نیک اعمال کرنیوالوں کیلیے دنیا میں بھی خیر و برکت ہوگی، تقوی اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے، تقوی دنیا و آخرت کی بھلائی کا سبب ہے۔انہوں نے کہاکہ رسول اکرم ؐ نے فرمایا اے ایمان والو! اللہ کی عبادت ایسے کرو کہ جیسے تم اللہ کو دیکھ رہے ہو، یا پھر اللہ کی عبادت اس طرح سے کرو کہ جیسے اللہ تمھیں دیکھ رہا ہے، انہوں نے تقلین کی کہ آپس میں ایک دوسرے سے بڑھ کر نیکی کا کام کرو، اللہ سے ڈرتے رہو،تقوی اختیار کرو، اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نبی نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو،اسکیساتھ کسی کو شریک نہ کرو، نیکو کاروں، تقوی اختیار کرنے والوں کے لیے آخرت میں اچھاانجام ہے، چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو، اللہ فخر اور تکبرکرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔امام حرم نے مزید کہا کہ شیطان انسان کا دشمن ہے، شیطان سے بچو، اللہ تمہیں آزماتا ہے
، اللہ نے ہر چیز کا وقت مقرر کررکھا ہے، نیک لوگ جنت میں جائیں گے اور ہمیشہ وہیں رہیں گے، اللہ نے زمین اور آسمان کو چھ دنوں میں پیدا کیا۔شیخ صالح بن حمید نے امت مسلمہ کو بدعت اور غیبت سے دور رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ اللہ سیدعا مانگتے رہو،اس کی عبادت کرتے رہو، اللہ کی توحید،اس کے رسولوں پر ایمان لانا ایمان کا حصہ ہے، نیکی اور برائی کبھی برابر نہیں ہوسکتی، قیامت،جہنم،جنت پر ایمان ہوناچاہیے،اللہ کی رضا جنت سے بھی بڑی ہے، دنیا میں ہمارے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ لوح محفوظ میں ہے، انہوں نے کہاکہ انسان کی نیکیاں اسکی روح اور جسم کو پاک کردیتے ہیں۔امام حرم نے حجاج کرام اور حرمین شریفین کی شاندار خدمات انجام دینے پر خادم حرمین شریف شاہ سلیمان اور ولی عہد محمد بن سلیمان کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا، انہوں نے حجاج کرام کو سمع و طاعت سے کام لینے کی تلقین کرتے ہوئے اسے شریعت کا تقاضہ قرار دیا، انہوں نے سمع و طاعت سے تعاون کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تاکہ مناسک حج آسانی سے ادا ہوسکیں۔امام حرم نے مزید کہا کہ اے بیت اللہ کے حاجیو! نبی کریم ؐ عرفہ میں اسی مقام پر کھڑے ہوئے تھے اور جب آپؐ نے خطبہ دے دیا تو 2 نمازیں پڑھیں اور دونوں قصر کیں، اور پھر مزدلفہ چلے گئے، اورپھر آپ ؐ نے مغرب اور عشا جمع کرکے پڑھیں، (مغرب 3 رکعت اور عشا دو رکعت)، پھر تھوڑی دیر رکھے اور کنکریاں جمع کیں اور پھر فجر ہوگئی اور پھر آپؐ منی چلے گئے جہاں جمرات عقبہ پر کنکریاں ماریں اور پھر قربانی ادا کرکے سر منڈایا اور پھر احرام سے آزاد ہوکر کعباللہ کا طواف کیا اور پھر 2،3 راتیں رکنے کے لیے منی آئے اور 11 ذو الحج کو تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماریں۔
امام حرم نے حجاج کرام کو اللہ کا زیادہ سے زیادہ ذکر حمد و ثنا بیان کرنے اور شکر بجالانے کی تقلین کرتے ہوئے کہاکہ شکر کرو کے اللہ نے یہ دن دکھایا، جس میں دعا قبول ہوگی، اللہ سے گناہوں کی معافی مانگو۔خطبہ حج کے اختتام پر امام حرم نے امت مسلمہ کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اے اللہ مسلمانوں کے احوال اچھے کردے، ہمارے دل جوڑ دے، ہمارے دلوں میں محبت ڈال دے،امام حرم نے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا کرتے ہوئے کہا کہ اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، ان کے شہدا کو معاف کردے، زخمیوں کو شفا دے دے۔امام حرم نے رنجیدہ آواز میں دعا کی کہ اے اللہ! عرفات سے دعا کی جارہی ہے، اہل فسلطین کے دشمنوں کو تباہ و برباد کردے، اے اللہ! تو اپنے دشمنوں کو تباہ و برباد کردے، وہ عورتوں اور بچوں کے قاتلوں کو برباد کردے، ان کے قدم اکھیڑ دے، ان میں تفریق ڈال دے، اے اللہ! وہ بچوں کے قاتل ہیں، ان میں تفریق ڈال دے، اے اللہ! مسلمانوں کو ہدایت عطا فرما۔امام حرم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلیمان بن عبدالعزیز کی صحت اور ولی عہد محمد بن سلیمان کے لیے آسانی کی دعا فرمائی۔خطبہ حج کے بعد حجاج کرام نے میدان عرفات میں امام شیخ صالح بن حمید کی امامت میں نماز ظہرین (حالت سفر میں ظہر اور عصر کی دو، دو رکعت جسے قصر کہا جاتا ہے) ادا کی۔واضح رہے کہ حجاج کرام غروب آفتاب تک میدان عرفات میں قیام کریں گے اور نماز مغربین (مغرب کی 3 اور عشا 2 رکعت) کی ادائیگی کے بعد حجاج کرام میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے، اور مزدلفہ میں مغرب اور عشا کی نمازیں ملا کر پڑھیں گے اور شیطان کو مارنے کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔
حجاج کرام کل مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے رات گزاریں گے، وقوف مزدلفہ کے بعد رمی کے لیے روانہ ہوں گے، بڑے شیطان کو 7 کنکریاں ماریں گے اور قربانی کریں گے، حجاج کرام حلق کرانے کے بعد احرام کھول دیں گے۔11 ذوالحج کو حجاج کرام چھوٹے، درمیانے اور بڑے شیطان کو 7،7 کنکریاں ماریں گے، رمی جمرات کے بعد حجاج کرام طواف زیارت کے لیے خانہ کعبہ روانہ ہوں گے، طواف زیارت کے بعد حجاج کرام صفا مروہ کی سعی کریں گے۔12 ذوالحج کو زوال آفتاب کے بعد تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماری جائیں گی، 13 ذوالحج کو حجاج کرام رمی جمرات کے بعد منی سے اپنی رہائش گاہ روانہ ہوجائیں گے۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے