بدھ, جون 25, 2025
ہوماہم خبریںبلوچستان کی خبریںدنیا بھر میں ترقیاتی منصوبے سولر پر منتقل کیے جا رہے ہیں...

دنیا بھر میں ترقیاتی منصوبے سولر پر منتقل کیے جا رہے ہیں اور اسی طرز پر بلوچستان میں بھی اقدامات کیے جائیں گے‘سردار عبدالرحمن کھتیران

کوئٹہ:صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سردار عبدالرحمن کھتیران کی زیر صدارت واسا کوئٹہ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری پی ایچ ای عمران گچکی، ایڈیشنل سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات وقار الزمان کیانی، اسٹیشن کمانڈر کوئٹہ بریگیڈ کامران سرور، ڈائریکٹر واسا نصیب اللہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں واسا کوئٹہ کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش کیا گیا جبکہ ایڈہاک ریلیف الانس 2024 (25% اور 20%) کی Ex-Post Facto منظوری دی گئی۔ ریٹائرڈملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافے اور پولیس اہلکاروں کی واسا میں ڈیپوٹیشن پر تقرری کی بھی منظوری دی گئی۔وزیر پی ایچ ای سردار کھتیران نے ہدایت کی کہ مانگی ڈیم سے کوئٹہ شہر کو پانی کی فراہمی دسمبر 2025 تک مکمل طور پر بحال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جتنا پانی عوام کو دینا چاہیے وہ نہیں دے رہے اور جتنا ریونیو ہمیں ملنا چاہیے وہ بھی نہیں مل رہا۔انہوں نے بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واسا کے تمام ٹیوب ویلز کو ہر صورت سولر سسٹم پر منتقل کرنا ہوگا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ دنیا بھر میں ترقیاتی منصوبے سولر پر منتقل کیے جا رہے ہیں اور اسی طرز پر بلوچستان میں بھی اقدامات کیے جائیں گے۔
اجلاس میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (STP) کی آٹ سورسنگ اور سولرائزیشن پر فوری ورکنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ واسا کے ڈیڈ اسٹاک اور ناکارہ اشیا کی نیلامی کی اجازت بھی دی گئی۔وزیر پی ایچ ای نے محکمہ کی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ "مہینوں کا کام دنوں میں مکمل کیا جائے تاکہ ریونیو بڑھے اور عوام کو بہتر خدمات فراہم ہوں۔اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ اگر دیگر بورڈز کے ملازمین کو ایڈہاک ریلیف دیا جا رہا ہے تو واسا ملازمین کو بھی یہ سہولت دی جائے گی۔ سردار کھتیران نے ٹینکرز مافیا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام 3 ہزار روپے میں ٹینکر والوں سے پانی خریدتے ہیں لیکن حکومتی واجبات کی ادائیگی سے گریز کرتے ہیں۔ایم ڈی واسا نے اجلاس میں بتایا کہ شہر کے کچھ علاقوں میں عوام پانی کے بلوں کے بارے میں جانتی ہی نہیں۔ صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھتیران نے مزید کہا کہ محمکہ کے غیر حاضر ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی۔اجلاس میں سیکریٹری پی ایچ ای عمران گچکی نے تجویز دی کہ واسا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت واٹر بوتل لانچ کرے، کیونکہ محکمہ کے پاس معیاری واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس موجود ہیں۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے