بدھ, جون 25, 2025
ہوماہم خبریںبین الاقوامی خبریںبھارت کو ایک ذمہ دار عالمی رکن کے طور پر اپنی بین...

بھارت کو ایک ذمہ دار عالمی رکن کے طور پر اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی،ڈاکٹر محمد فیصل

لندن:برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پانی کوئی ہتھیار نہیں بلکہ مشترکہ وسیلہ ہے،پاکستان کیلئے لائف لائن کو نقصان پہنچانا ناصرف ہماری معیشت اور عوام بلکہ علاقائی امن کے لئے بھی خطرہ ہے، بھارت ایک ذمہ دار عالمی رکن کے طور پر اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھا ئے اور معاہدے کے تحت وعدوں کی پاسداری کرے۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے پا کستان ہائی کمیشن لندن میں منعقد ہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔لندن میں برطانوی، پاکستانی وکلا نے پاکستان سے اظہارِ یکجہتی اور سندھ طاس معاہدے سے بھارت کی جانب سے یکطرفہ دستبرداری کی بھرپور مذمت کی۔برطانوی، پاکستانی وکلا اور ماہرین نے پاکستان سے یکجہتی کے اظہار کے لئے پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی زیر صدارت اجلاس میں شرکت کی، جس میں سندھ طاس معاہدے سمیت قومی اہمیت کے مختلف قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں قانونی ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی قانونی رائے کو متحرک کیا جائے اور بھارتی پراپیگنڈا اور غلط بیانی کا بھرپور قانونی جواب دیا جائے، انہوں نے کہا کہ متفقہ پلیٹ فارم پاکستان کا مقوف عدالتوں اور عالمی رائے عامہ کے سامنے موثر طریقے سے پیش کرے گا۔ماحولیاتی ماہرین نے نشاندہی کی کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی سے ماحولیاتی دبا ؤ کا شکار دریائے سندھ کے نازک ماحولیاتی نظام کو مزید نقصان کا خدشہ ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے تعاون ختم کرنے سے جنوبی ایشیا میں پانی کے بحران میں مزید شدت آسکتی ہے۔ماہرین نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ پر پاکستان کا بین الاقوامی قانون کے تحت ایک مضبوط قانونی اور اخلاقی موقف ہے، برطانیہ میں موجود قانونی برادری ملکر یہ یقینی بنائے گی کہ دنیا بھر میں پاکستان کے موقف کا اعتراف و احترام کیا جائے۔ اس موقع پر برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پانی کوئی ہتھیار نہیں بلکہ ایک مشترکہ وسیلہ ہے، پاکستان کے لئے دریائے سندھ کا نظام محض ایک اثاثہ نہیں بلکہ ایک لائف لائن ہے، اس لائف لائن کو نقصان پہنچانا ناصرف ہماری معیشت اور عوام بلکہ علاقائی امن کے لئے بھی خطرہ ہے۔ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارت کو ایک ذمہ دار عالمی رکن کے طور پر اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی اور اس معاہدے کے تحت کئے گئے وعدوں کی پاسداری کرنی ہوگی۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے