کوئٹہ:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے حالیہ بھارتی جارحیت کا صرف جواب نہیں دیا بلکہ بازی ہی پلٹ دی،بھارت نے جارحیت میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، تاہم مسلح افواج نے پہلگام واقعے کی آڑ میں بھارتی اقدامات کا بھرپور دفاع کیا،بھارت کو میدان جنگ اور سفارتی محاذوں پر بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا،مسلح افواج ہماری خود مختاری اور سالمیت کی محافظ ہیں، بھارت کو پانی بطور ہتھیار استعمال کرنے نہیں دیں گے۔کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں افسروں سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ دوست ممالک سے آنے والے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، آپ کی یہاں موجودگی ہمارے بہترین تعلقات کی عکاس ہے۔انہوں نے کہاکہ آج عام محاذ کے بجائے مختلف جہتوں میں صلاحیتوں کا امتحان ہے، کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج نے ہمیشہ شاندار خدمات انجام دی ہیں، ادارے نے تمام امتحانوں کے لیے بہترین خدمات انجام دیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کی آڑ میں جارحیت کی کوشش کی، بھارت نے جارحیت میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، تاہم مسلح افواج نے پہلگام واقعے کی آڑ میں بھارتی اقدامات کا بھرپور دفاع کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ مسلح افواج ہماری خود مختاری اور سالمیت کی محافظ ہیں، پاک افواج نے بہترین خدمات انجام دیں اور پاک فضائیہ نے تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے 7 ہائی ویلیو ٹارگٹ کو نشانہ بنایا
جب کہ آئندہ بھی کوئی بھی مہم جوئی ہوئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش خطرات روایتی میدان جنگ تک محدود نہیں، 6 مئی کو بھارت نے میزائل حملے کیے تو پاکستان نے زمین اور فضاؤں میں منہ توڑ جواب دیا، پاکستان نے بھارتی جارحیت کا صرف جواب نہیں دیا بلکہ بازی بھی پلٹ دی۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے ہمیں شاندار فتح سے نوازا، حکومت اور عوام اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہیں، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے باعث تاریخی کامیابی ملی، آرمی چیف نے ثابت کیا وہ فیلڈ مارشل کے رینک کے حقدار ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کو میدان جنگ اور سفارتی محاذوں پر بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ ایئرچیف مارشل ظہر بابر سندھو نے بھارتی طیارے گراکر اپنی پیشہ وارانہ مہارت کو ثابت کیا۔انہوں نے کہاکہ بھارت کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، بھارت کو پانی بطور ہتھیار استعمال کرنے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کامیاب معاہدے سے معیشت کا استحکام ملا، معاشی استحکام کے لیے بنیادی سطح پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے ہر محاذ پر عظیم کامیابیاں سمیٹیں، معاشی بہتری سے عام آدمی کی زندگی بہتر ہوئی، مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکرسنگل ڈیجٹ پر آگئی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسمگلنگ پر قابو پاکر معیشت کو استحکام دیا، حکومت کی کرپشن کے خلاف پالیسی زیرو ٹالرنس ہے، محصولات گزشتہ سال کے مقابلے میں 28 فیصد زیادہ رہیں،اپنے دفتر میں ہر ہفتے ایف بی آر کا اجلاس بلاتا ہوں اور کراچی پورٹ پر فیس لیس کسٹم اسسمنٹ سسٹم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اسمگلنگ پاکستانی معیشت کے لیے کینسر جیسا مسئلہ بن چکی ہے، تاہم فیلڈ مارشل عاصم منیر کی وجہ سے گزشتہ ایک سال میں اسمگلنگ میں نمایاں کمی آئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ کشیدگی کے بعد پاک افواج اور عوام کا مورال بلند ہے، ہمیں بطور قوم حالیہ موقع سے فائدہ اٹھاکر آگے بڑھنا ہے، عظیم قوموں میں اپنا نام شامل کرنے کے لیے سخت محنت شرط ہے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی اس ملک کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے، 90 ہزار پاکستانی دہشت گردی کا شکار ہوچکے ہیں، 2018 میں دہشت گردی نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کیا جسے شکست دی جاچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا ہر آزمائش کی گھڑی میں کام آنے والا دوست ہے اور سعودی عرب بھی پاکستان کا بہت قابل اعتماد دوست ہے جبکہ ہمیں اپنے قدرستی وسائل کو اچھے طریقے سے استعمال کرنا ہوگا۔