کوئٹہ:امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کیلئے شروع کیا گیا حق دوتحریک کی کامیابی سے اہل بلوچستان کو حقوق مل سکتے ہیں بلوچستان میں اسٹبلشمنٹ، مقتدر قوتوں کی مظالم،حکمرانوں کی لوٹ ماربدعنوانی،بارڈر بندش اور لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کی وجہ عوام بلخصوص نوجوانوں میں غم وغصہ بڑھ رہاہے وسائل سے مالا مال بلوچستان آج مقتدرقوتوں جعلی حکمرانوں کی لوٹ مار کی وجہ سے بدحال،عوام غربت بے روزگاری اورعوام نان شبینہ کامحتاج عزت واحترام سے محروم بھوک پیاس کا شکار ہیں عوامی مسائل پرنام نہاد حکمران وقومی پارٹیاں اورمقتدرقوتیں سب خاموش ذاتی مفادات کیلئے اکھتے ہورہے ہیں
جماعت اسلامی عوام کی دلوں کی دھڑکن اور تواناآواز بنے گی۔ان خیالات کااظہارانہوں نے گوادر میں مختلف تقاریب سے خطاب وفودسے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیا انہوں نے کہاکہ جب انڈیا سے حملہ ہوتا ہے تو سب متحد ہوتے ہیں اورمتحد ہوناچاہیے لیکن جب بلوچستان کے عوام بھوک پیاس لاشوں،بدامنی کاشکار اور جگرگوشے لاپتہ ہورہے ہیں بے روزگار ی عروج پر اور کاروبار وتجارت کا واحد راستہ بارڈربندہوتوبھی قومی پارٹیوں اسٹبلشمنٹ کو ایک ساتھ آوازبلند کرکے بلوچستان کے دکھوں کامداوااورزخموں کا مرہم بنناچاہیے بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے۔اسٹبلشمٹ نے بلوچستان کے مسائل لوٹنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی بلوچستان کے معدنیات اب اسٹبلشمنٹ واسلام آبادکے حکمران قانونی طریقے سے لوٹنے کامنصوبہ بنارہاہے
بلوچستان کے حکمرانوں کو معدنیات کی حفاظت وسائل عوام پر خرچ کرنے کیلئے فوری عملی اقدامات اٹھانے کیلئے متحدہ مخلصانہ عملی جدوجہد کرناچاہیے قومی یکجہتی کیلئے ضروری ہے کہ مقتدرقوتیں وحکمران سب کو ساتھ لیکر چلیں سیاسی مقدمات ختم اورسیاسی قیدیوں کر رہاکرتے ہوئے صوبوں وقوموں کو حقوق دیں آئینی ذمہ داری اداکرتے ہوئے افواج سرحدوں کی حفاظت کیلئے کمر بستہ ہوجائے عوام کو تنگ کرنے وسائل کو لوٹنا بند کردیں اس طر ح قوم کی سپورٹ افواج کیساتھ ہوگی۔صرف اعلانات وعدوں اوردعوؤں سے قومی یکجہتی ممکن نہیں۔جب قوم اورافواج عملی طور پر اخلاص کیساتھ ایک پیج پر ہوگی دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔جماعت اسلامی نے بلوچستان بھر میں حقو ق بلوچستان مہم شروع کر رکھی ہے انشاء اللہ قوم کو متحد یکجا اورمنظم کرکے حقوق دلائیں گے۔جماعت اسلامی نے بلوچستان کے وسائل کی حفاظت مسائل کو اجاگراورحل کیلئے سیاسی قوتوں علمائے کرام قبائلی عمائدین کے الگ الگ بہترین اجتماعی پروگرامات کیے نوجوانوں خواتین سمیت دیگر قوتوں کو بھی متحد کرنے وسائل کی حفاظت حقوق کے حصول کیلئے تیار کریں گے۔