سبی:ملک کے چند حصوں میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ روز سبی میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، تربت میں 45C جبکہ کوئٹہ میں 40C ریکارڈ ہوا۔ تاہم ہوا میں نمی اور تابکاری کے باعث سبی میں گرمی کی شدت 49C تک محسوس کی گئیں، جو غیر معمولی حد تک خطرناک سمجھی جا رہی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ یہ لہر آئندہ دو روز تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔شہری حلقوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بازاروں اور عوامی مقامات پر فوری طور پر پانی کے اسٹالز اور ٹینٹوں میں چھاں کا انتظام کیا جائے۔ ضلعی انتظامیہ کو بھی چاہیے کہ گرمی کے باعث بزرگ، بچے اور بیمار افراد کے لیے خصوصی نگہداشت کے مراکز قائم کیے جائیں تاکہ ہیٹ اسٹروک کے واقعات میں کمی لائی جا سکے۔محکمہ صحت نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ دن کے گرم ترین اوقات (دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے تک) میں غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں، پانی اور دیگر مائع اشیا زیادہ مقدار میں استعمال کریں، اور پرسکون لباس پہنیں۔
ساتھ ہی مائع نمک (ORSL) اور تازہ پھل و سبزیوں پر مشتمل غذا کو اپنی خوراک کا حصہ بنانے کا بھی کہا گیا ہے۔محکمہ موسمیات نے کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کھیتی کے اوقات میں تبدیلی کریں اور اپنے مویشیوں کے لیے اضافی پانی کا انتظام یقینی بنائیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں الرٹ پوزیشن پر ہیں اور متعلقہ ادارے گرمی سے نمٹنے کے لیے بریفنگ اور ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں۔پبلک پارک، شاپنگ مالز اور سڑکوں پر شہریوں نے خود کو گرم سے بچانے کے لیے گیلا کپڑا رکھ کر اور چھتریاں اٹھا کر احتیاطی تدابیر اختیار کیں۔ ادھر تعلیمی اداروں میں بھی کلاسز کے اوقات میں تبدیلی اور طلبہ کو پانی کی بوٹل ساتھ لے جانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں سر تعلیم اور بلوچستان کے بالائی اضلاع میں درجہ حرارت میں معمولی کمی کا امکان ہے، تاہم ساحلی اور صحرائی علاقوں میں گرمی کی شدت برقرار رہے گی۔ شہری لازم ہے کہ حکومتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اپنی اور اپنی فیملی کی حفاظت کو اولین ترجیح دیں۔