بدھ, جون 25, 2025
ہوماہم خبریںبلوچستان کی خبریںبلوچستان کے لوگوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ بندوق کے زور پر...

بلوچستان کے لوگوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ بندوق کے زور پر کسی کو نظریہ مسلط نہیں کرنے دیں گے‘ میر سرفراز بگٹی

کوئٹہ(این این آئی) وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ 9اور 10 مئی کو افواج پاکستان نے بھارت کا جو حال کیا وہ پوری دنیا نے دیکھ لیا ہے، ہندوستان کی پراکسی سے کہتا ہوں کہ جن کے زور پر وہ بلوچستان میں دہشتگردی کر رہے ہیں اگر ریاست نے اس ملک کا یہ حال کیا ہے تو سوچ لیں کہ ان کا نام و نشان مٹا دیا جائیگا، بلوچستان کے لوگ نہ صرف دلیر اور غیرت مند ہیں بلکہ سیسہ پلائی دیوار کی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں،بلوچستان کے لوگوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ بندوق کے زور پر کسی کو نظریہ مسلط نہیں کرنے دیں گے۔یہ بات انہوں نے بدھ کو ریلوے ہاکی گراؤنڈ کوئٹہ میں یوم جشن فتح کے موقع پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جلسے سے پارلیمانی سیکرٹری میر لیاقت لہڑی، میر صمد گورگیج، ولی محمد نورزئی، رکن اسمبلی ملک نعیم بازئی، سماجی سیاسی ررہنماء بابر یوسفزئی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء میر سلیم کھوسہ، بخت محمد کاکڑ، کوہیار ڈومکی،ارکان اسمبلی حاجی علی مدد جتک،زرک خان مندوخیل، عبید گورگیج،آغا عمر احمدزئی، سابق صوبائی وزیر میر ضیاء اللہ لانگو، پیپلز پارٹی کے رہنماء سید اقبال شاہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ مودی سرکار کا یہ خیال تھا کہ پاکستان ایک تر نوالہ ہے اور اپنے کھمنڈ میں تھا کہ شاید وہ پاکستان کا نقصان کر پائیگا لیکن ہماری افواج نے مودی سرکار کے تمام ناپاک عزائم کو ناکام بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے جب جب جارحیت کی کوشش کی اسے منہ توڑ جواب ملا ہے اس بار جس دلیری اور جرات کے ساتھ پاکستان کے سپہ سالار نے ہندوستان کا مقابلہ کیا ہے بلوچستان کے لوگ ان کے مشکور اور پاکستان کے لوگ ان کا یہ احسان زندگی بھر نہیں بھولیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افواج کے جن جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے ہمیشہ پاکستان کی آواز بلند ہوتی آئی ہے اور آئندہ بھی ہوتی رہے گی
کچھ لوگوں کا یہ خیال ہے کہ میں بحیثیت بلوچ یہ سوال بلوچ قوم کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں کہ انہیں ایک لا حاصل جنگ کی طرف دھکیل دیاگیا ہے دو چار دن پہلے ایک نام نہاد لیڈر پتھر کے پیچھے چھپ کر کہہ رہا تھاکہ یہ قومی جنگ ہے یہ کونسی قومی جنگ ہے کہ جس میں عام بلوچستانی کو کو ایک لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلا جارہا ہے اگر آج بلوچ قوم بحیثت بلوچ نہیں سوچے گی تو کچھ سال بعد یہ سوچ ضرور ابھرے گی یہ ایک لاحاصل جنگ میں معصوم لوگوں، مزدوروں، بلوچوں کو مخبری کے نام پر قتل و غارت کی گئی یہ بلوچ،پشتون روایات اور بلوچستان کی روایات کے منافی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ کہیں بھی حقوق کی جنگ نہیں یہ صرف اور صرف آپ کے پیٹ کی جنگ ہے اور ہندوستان کی پراکسی نے ہندوستان کی ایما ء پر عام لوگوں پر یہ جنگ مسلط کی گئی ہے اس جنگ کا اختتام ریاست پاکستان کی فتح ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام بلوچ کو آج یہ سوچ لینا چاہیے کہ ترکی میں کردستان کی تحریک جس طرح ختم ہوئی میں بلوچستان کی تحریک کو بھی اس طرح ختم ہوتے ہوئے دیکھ رہا ہوں لیکن جتنا یہ تحریک طول پکڑے گی اتناہی معصوم لوگوں کی قتل و غار ت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جو کہتے کہ پنجابی ایجنٹ مار ے جارہے ہیں ان سے ایجنٹ نہیں مارے جارہے وہ معصوم مسافروں اور مزدوری کرنے والوں کا قتل کر رہے ہیں یہ کہاں کی روایات ہیں بلوچ تاریخ میں یہ لکھا جائے گا کہ ان کا بلوچستان یابلوچ سے کوئی تعلق نہیں تھا یہ صرف اور صرف دہشتگرد تھے جو پاکستانیوں کو شہید کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر دعوت دیتا ہوں کہ جس کی ایماء اور زور پر تم نے یہ جنگ مسلط کی تھی اس کا تو خود 9اور 10مئی کو جو حال ہوا وہ پوری دنیا نے دیکھ لیااور اس کا غرور خاک میں مل گیا ہے جس کے زور پر تم یہ جنگ لڑ رہے تھے اس کی یہ حالت ہے تو تمہاری کیا حالت ہوگی میں روز اول سے کہہ رہا ہوں کہ ریاست نے اب تک یہ جنگ شروع ہی نہیں کی ریاست جب جنگ لڑتی ہے
تو ایسے لڑے گی جیسے 9اور 10مئی کو لڑی گئی وہ لڑائی جب شروع ہوگی تو آپ کا نام و نشان نہیں رہے گا آج بھی آپ کے پاس موقع ہے کہ واپس آئیں اور قومی دھارے میں شامل ہوں یہ نہیں ہوسکتا کہ بندوق کے روز کے پر اپنا نظریہ مسلط کریں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لو گوں نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ چاہے کوئی بھی قربانی دینی پڑے وہ بندوق کے زور پر نظریہ مسلط نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے یہ پیغام دیا ہے کہ بلوچستان کے لوگ نہ صرف دلیر اور غیرت مند ہیں بلکہ سیسہ پلائی دیوار کی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے سریاب روڈ پر پیپلز پارٹی کے قافلے کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے قاتلوں کو کٹہرے میں لایا جائے گا اور ان کے خون کے ایک،ایک قطرے کا حساب لیا جائیگا۔شہداء کے خاندانوں کی کفالت حکومت بلوچستان کریگی۔ جلسے سے خطاب ہوئے پارلیمانی سیکرٹری میر لیاقت لہڑی، میر صمد گورگیج، ولی محمد نورزئی، رکن اسمبلی ملک نعیم بازئی، سماجی سیاسی ررہنماء بابر یوسفزئی و دیگر نے کہا کہ مودی ایک الیکشن کے لئے اپنے ملک اور عوام خطرے میں ڈال رہے ہیں جن طیاروں پر انہیں فخر تھا وہ بری طرح ناکام ہوگئے ہیں انہوں نے کہا کہ جس لفظ میں را آتا ہے وہ ہمیشہ فیل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کو ورغلا کر خطے کی معاشی ترقی کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے ہم نے ان کے عزائم کو خاک میں ملایا ہے۔
مقررین نے کہا کہ کوئٹہ کے عوام نے آج دکھادیا کہ عوام افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان خود کو بدمعاش سمجھتا ہے افواج پاکستان نے اسے شکست دی ہے بلوچستان کے عوام افواج کے ساتھ تھے اور رہیں گے۔مقررین نے کہا کہ پاکستانی قوم نے اللہ کی نصرت اور حکومت کی دانشمندی،افواج کی درست حکمت عملی،عوام کی تائید و حمایت سے طاقت کا توازن برقرار رکھا۔انہوں نے کہا کہ بزدل دشمن نے مساجد،گھروں،دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا جس کا ہم نے بہادری سے مقابلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ آپریشن بنیان المرصوص کا نام اللہ کے کلام سے شروع ہوا وہ کیسے ناکام ہوسکتا ہے آج 25کروڑ عوام افواج کی پشت پر کھڑی اور منظم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ملکر اندورنی اور بیرونی دشمنوں کا انکے انجام تک پہنچائیں گے

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے