اوتھل:اوتھل اور گردونواح میں سورج نے اپنے تیور دکھانے شروع کر دیے ہیں۔ اور قہر ڈھانے لگا ہے۔شدید گرمی کی لہر نے پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے۔ موسمی شدت نے شہریوں کی معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔جب کہ تعلیمی اداروں میں بھی حاضری کم دیکھنے میں آرہی ہے تفصیلات کے مطاں ق ہفتے کے روزضلع لسبیلہ کے صدرمقام اوتھل اور گردونواح میں سورج نے اپنے تیور دکھانے شروع کر دیے ہیں۔ شدید گرمی کی لہر اور لو نے پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے۔ موسمی شدت نے شہریوں کی معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔شہر کے بازار دوپہر کے اوقات میں سنسان نظر آنے لگے۔
کاروباری سرگرمیاں ماند پڑ گئی ہیں، جبکہ بیشتر دکاندار گرمی کی شدت سے مجبور ہو کر اپنی دکانیں وقت سے پہلے بند کرکے گھروں کو لوٹنے لگے ہیں۔ گرمی کے ستائے لوگ سایہ دار جگہوں اور ٹھنڈے مقامات کا رخ کرتے نظر آتے ہیں۔ ٹھنڈے مشروبات خصوصا لسی، شربت اور برف والے مشروبات کی مانگ میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے ڈاکٹروں نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں، دھوپ میں نکلتے وقت سر ڈھانپ کر رکھیں، ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں اور زیادہ سے زیادہ پانی اور مشروبات کا استعمال کریں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گرمی کی اس شدت میں بزرگوں، بچوں اور مریضوں کا خاص خیال رکھا جائے کیونکہ یہ افراد زیادہ حساس ہوتے ہیں اور ہیٹ اسٹروک یا لو لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت اور مقامی انتظامیہ کو چاہیئے کہ ہیٹ اسٹروک سے بچا کے لیے آگاہی مہم چلائے اور پانی کے سبیل اور سایہ دار مقامات کا انتظام کرے تاکہ عوام کو سہولت فراہم کی جا سکے۔ شدید گرمی نے جہاں عوام کی روزمرہ زندگی کو متاثر کیا ہے وہیں تعلیمی اداروں میں بھی حاضری کم دیکھنے میں آرہی ہے۔