اوستہ محمد:دو روز قبل پولیس تھانہ کیٹل فارم ڈسٹرکٹ جعفرآباد کے حدود گوٹھ محمد صالح چہوان نزد خانپور جمالی پل میں 7 سالہ بچی ضمیراں ولد پیرل چہوان کے ساتھ جنسی ذیادتی کا واقع پیش آیا متاثرہ بچی کے والدین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میری بچی دو روز قبل معمول کے مطابق مغرب کے ٹائم گھر کا کھانا پکانے کیلئے لکڑیاں وغیرہ لینے باہر گئی ہوئی تھی اس دوران راستے میں شعبان چہوان جو ہمارا رشتے دار اور ہم ایک ہی گوٹھ میں بیٹھے ہیں شعبان راستے میں ہی میری بچی کو ورغلا کر قریب رات کے 7:30 بجے کے ٹائم گھر سے دور جا کر باری شاخ کے روڈ سے نیچے جا کر جنسی زیادتی کر کے بچی کو گھر کے باہر بے ہوشی کی حالت میں پہینک کر چلا گیا بچی کو بے ہوشی کی حالت میں دیکھ کر بچی کی ہم پریشان ہو گئے رات کو 1 بجے کے ٹائم بچی کو ہوش آیا تو متاثر بچی نے بتایا کہ میرے ساتھ شعبان نامی شخص نے رات کے وقت زیادتی کی ہے ہماری بچی کی حالت رات کو تشویشناک ہوتی جا رہی تھی ہم اپنی بچی کو ہسپتال لیکر جا رہے تھے۔
تو اس دوران شعبان چہوان اور اسکے گھر والے اسلح اور ڈنڈے لیکر ہمارا راستہ روکا اور ہمیں جانے نہیں دیا جا رہا تھا ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی تھی ہم نے اسی دوران پولیس سے رابطہ کیا اور SHO ندیم بہرانی نے ہماری مدد کی فوری طور ہماری ایف آئی آر درج کی اور ملزم کو گرفتار کرلیا پولیس نے ہمیں اپنی ذاتی گاڑی دیکر ہمیں ڈیرہ اللہ یار سیول ہسپتال سے جیکب آباد ریفر کیا اور ہم نے اپنی بچی کا علاج شروع کروایا مگر اس وقت بھی ہماری بچی کی حالت نازک ہے اور اسکو شدید قسم کی تکلیف ہے اس پورے معاملے میں SHO ندیم بہرانی نے ہمارے ساتھ بھر پور تعاون کیا بچی کی والد اور والدہ نے حساس اداروں اور وزیرِ اعلی بلوچستان، آئی جی پولیس بلوچستان، ایم پی اے جعفر آباد عبد المجید بادینی ڈی آئی جی نصیر آباد ایس پی جعفرآباد سے پور زور مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اور ملزم شعبان کو قانون کے مطابق سزا موت دی جائے اور انکے گھر والوں کی جانب سے ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ہمیں فوری طور پر تحفظ فراہم کیا جائے۔