کوئٹہ:وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کو ملکی خودمختاری، سلامتی اور وقار کے تحفظ کے لیے بروقت اور جرات مندانہ اقدام قرار دیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا نہ صرف اشتعال انگیز بلکہ کھلی آبی جارحیت ہے، جسے پاکستانی قوم کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے یا رخ موڑنے کی کوشش کی، تو یہ اقدام اعلانِ جنگ تصور ہوگا، اور پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا۔ میر سرفراز بگٹی نے قومی سلامتی کمیٹی کے اس دوٹوک موقف کی تعریف کی کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور عوام کے حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔وزیر اعلی نے بھارت سے تعلقات کی جزوی معطلی، فضائی و زمینی حدود کی بندش، تجارت کی مکمل معطلی اور بھارتی ہائی کمیشن عملے میں کمی جیسے فیصلوں کو قومی مفاد میں ضروری قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے شہریوں کو جاری تمام ویزوں کی منسوخی اور سارک ویزہ اسکیم کی تنسیخ ایک دانشمندانہ اقدام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام اور حکومت، وفاقی حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ملکی سلامتی کے تحفظ میں ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔