منگل, جون 24, 2025
ہوماہم خبریںبین الاقوامی خبریںوزیرخزانہ کا عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک...

وزیرخزانہ کا عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کی منظوری پر اظہار تشکر

واشنگٹن:وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان کیلئے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی منظوری پر عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا اور کہا ہے کہ حکومت امریکا سے تجارتی خسارے کو حل کرنے کیلئے بات چیت چاہتی ہے، پاکستان نے اب "سکور بورڈ پر کچھ رنز بنا لیے ہیں ” لیکن ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہوگا۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں عالمی بینک گروپ/آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاس کے موقع پر عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر مسٹر مارٹن رائزر سے ملاقات ہوئی۔محمد اورنگزیب نے ملاقات میں پاکستان کیلئے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی منظوری پر شکریہ ادا کیا، وزیر خزانہ نے اقتصادی اصلاحات، ڈیجیٹائزیشن اور توانائی کے شعبے میں تعاون پر بھی عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پر جلد عملدرآمد اور مخصوص شعبوں میں مکمل کئے جانے والے منصوبے جلد طے کرنے کی ضرورت پر زور دیا، ملاقات میں روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔محمد اورنگزیب نے منصوبوں کی تکمیل میں رکاوٹیں دور کرنے اور کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے ایک موثر نظام بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔وفاقی وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے ڈوئچے بینک کے وفد سے بھی ملاقات کی اور معاشی صورتحال اور مالی و مانیٹری پیشرفت سے آگاہ کیا۔اس کے علاوہ وفاقی وزیرِ خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن، ڈی سی میں موڈیز کی کمرشل ٹیم سے بھی ملاقات کی، وزیرِ خزانہ نے ٹیم کو پاکستان کے معاشی منظر نامے پر بریفنگ دی، جس میں مالی اور کرنٹ اکانٹ سرپلس، کم ہوتی ہوئی مہنگائی، مستحکم زرِ مبادلہ کی شرح اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کو اجاگر کیا۔انہوں نے پانڈا بانڈ کے اجرا سے متعلق تازہ ترین پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور مستقبل میں ممکنہ اشتراکِ عمل پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ دریں اثنا وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں سعودی فنڈ برائے ترقی کے سی ای او سلطان بن عبدالرحمان المرشد سے ملاقات کی۔سلطان بن عبدالرحمان المرشد سے ملاقات کے دوران وزیرخزانہ نے سعودی آئل سہولت کے تحت واجب الادارقوم کی فوری ادائیگی کی درخواست کی اور ساتھ ہی سعودی فنڈ سے کراچی کوئٹہ این-25 منصوبے کے لیے مالی معاونت کی درخواست بھی کی۔دوسری جانب اٹلانٹک کونسل تقریب سے خطاب میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ حکومت امریکا سے تجارتی خسارے کو حل کرنے کیلئے تعمیری بات چیت کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں ایک اعلی سطح وفد کے دورے کی توقع ہے۔ انہوں نے پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال، اصلاحاتی منصوبوں اور حکومتی ترجیحات پر کھل کر اظہار خیال کیا، اور عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ مثبت شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں پاکستان نے معاشی استحکام کی جانب اہم پیشرفت کی ہے۔ انہوں نے زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، مہنگائی میں کمی، کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، اور مالی خسارے میں کمی کو اہم کامیابیاں قرار دیا۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ یہ صرف پہلا قدم ہے، اصل مقصد پائیدار ترقی اور اصلاحات کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کرکٹ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اب "سکور بورڈ پر کچھ رنز بنا لیے ہیں ” لیکن ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہوگا۔مالیاتی نظم و ضبط کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں توازن قائم رکھتے ہوئے عوامی فلاح اور ترقیاتی اخراجات کے لیے گنجائش پیدا کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال میں ٹیکس ریونیو میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ٹیکس کا جی ڈی پی تناسب 10.6 فیصد تک پہنچنے کی امید ہے۔ قرضوں کی موثرمینجمنٹ سے تقریبا دس کھرب روپے کی بچت ہوئی ہے، جبکہ پالیسی ریٹس میں کمی سے مالی گنجائش بڑھی ہے۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے