مقبوضہ بیت المقدس:مسجد اقصی کی بیحرمتی،یہودیوں کا رقص،اسرائیلی پولیس اور180 غیر قانونی یہودی آباد کار مسجد اقصی کمپلیکس میں گھس گئے،ناچتے ہوئے مذہبی گیت گائے۔قابض اسرائیلی افواج کی سرپرستی میں 2000 سے زائد غیرقانونی صیہونی آبادکاروں نے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع مسجد اقصی پر دھاوا بولا، یہ حملہ یہودی تہوار فسح کے پانچویں روز کیا گیا۔وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر (سیلوانک)کے مطابق مجموعی طور پر 2258 اسرائیلی آبادکاروں نے مسجد اقصی کی بے حرمتی کی، جن میں 1651 صبح کے وقت اور 607 دوپہر کے وقت داخل ہوئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز نے ان آبادکاروں کو مغربی دروازے(باب المغاربہ) سے داخل ہونے کے لیے مکمل تحفظ فراہم کیا، جہاں وہ تلمودی رسومات ادا کرتے رہے اور مسجد اقصی کے مشرقی حصے میں گشت کرتے رہے۔صیہونی مذہبی جماعت کے رکن زوی سکوت بھی ان حملہ آوروں میں شامل تھا۔ اس کے علاوہ ہزاروں اسرائیلی شہری یافا گیٹ اور پرانے شہر کی گلیوں میں گھومتے ہوئے دیوارِ براق(جسے یہودی ویلننگ وال کہتے ہیں)کی جانب گئے۔اسرائیلی حکام نے شہر کی اہم سڑکوں کو بند کر دیا اور لوہے کی رکاوٹیں لگا کر متعدد علاقوں کو محصور کر دیا، جبکہ بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔وفا نیوز ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی پولیس نے مسلمان نمازیوں کو مسجد اقصی میں داخل ہونے سے روک دیا، جبکہ کئی افراد کے شناختی کارڈ بھی گیٹ پر ضبط کر لیے گئے، اور مسجد اقصی کمپانڈ پر سخت کنٹرول برقرار رکھا گیا۔اسی دوران آبادکاروں نے باب الرحمہ قبرستان پر بھی دھاوا بولا اور وہاں تلمودی رسومات ادا کیں، جس سے اس مقدس مقام کی بے حرمتی ہوئی۔یاد رہے کہ باب الرحمہ قبرستان میں صحابہ کرام، جید علمائے کرام، اسلامی قائدین اور فتوحات اسلامی کے شہدا کی قبریں موجود ہیں۔ یہ قبرستان باب الاسباط سے لے کر مسجد اقصی کی مشرقی دیوار کے اختتام تک پھیلا ہوا ہے اور اموی محلات کے علاقے تک جاتا ہے۔