کوئٹہ:سابق ترجمان حکومت بلوچستان جان اچکزئی نے سماجی رابطے کے ویب سایٹ (ایکس) پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ اللہ تعالی ان خاندانوں کے غم کو آسان کر دے بدقسمتی سے آج بھی پنجاب کے بہت سے لبرل طبقات، کچھ جرنلسٹ اور لاہور کے چند بڑے سیاستدان بلوچستان میں بے ایل اے کی دہشت گردی کواخلاقی جواز فراہم کرتے ہیں۔ انکے سہولت کاروں، سیاسی چہروں اور سافٹ علیحدگی پسندوں کو کندھا، بیانیہ، سیاسی اور ابلاغی سپیس دیتے ہیں۔ چند سردار، بڑے منرلز کے سمگلر اور سیاسی عہدوں پر براجمان نمایندے بندوق، طاقت اور زر کے نمایندے تو ہوسکتے ہیں لیکن بلوچستان کے dis empowered غریب لوگوں کے حقیقی نمایندے نہں ہوسکتے۔بلوچستان کے اس ایلیٹ سے معاملات کرنا بلوچستان میں اٹلی کی سسلی مافیہ کی طرح نیٹ ورکس اور ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔بندوق، ناراض بلوچیت کا بیانیہ، پنجابی کمیونیٹی کو ٹارگٹ کرنا یہ سب اس ایلیٹ کے تزویراتی ہتیھارہیں تا کہ ریاست کے وسایل انکی تیسری نسل بھی کھاتی ریے۔ لیکن ان سے رولز رائس، پراپرٹیز اور ترقیاتی فنڈز کا کوئی حساب نہ مانگے۔