کیف:یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ امریکا سے مفت میں فوجی مدد نہیں مانگ رہے، بلکہ اپنا دفاع مضبوط کرنے کے لیے امریکی میزائل سسٹم خریدنے کو تیار ہیں۔صدر زیلنسکی نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ امریکا سے جدید پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم خریدنا چاہتے ہیں تاکہ روس کے حملوں سے اپنے شہروں کو بچا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین یہ میزائل خود خریدے گا، ہمیں صرف اجازت چاہیے۔لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ درخواست مسترد کر دی اور الزام لگایا کہ جنگ یوکرین نے خود شروع کی۔ ٹرمپ نے کہا، آپ اپنے سے بیس گنا بڑے ملک سے جنگ شروع کرتے ہیں اور پھر دوسروں سے میزائل مانگنے کی امید رکھتے ہیں؟ ان کا یہ بیان اس حقیقت کے خلاف ہے کہ روس نے بغیر کسی اشتعال کے 24 فروری 2022 کو یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ زیلنسکی نے پھر واضح کیا کہ، ہمیں امریکا سے میزائل نظام چاہیے، لیکن ہم اس کے پیسے دینے کو تیار ہیں۔ ہم امداد نہیں مانگ رہے۔دوسری طرف امریکا نے ابھی تک یوکرین کے لیے کوئی نئی فوجی مدد جاری نہیں کی۔ یہاں تک کہ ٹرمپ نے پہلے سے منظور شدہ امداد کو بھی کچھ دن روک دیا تاکہ یوکرین پر دبا ڈالا جا سکے۔ یوکرین نے مارچ میں 30 دن کی جنگ بندی پر رضامندی دی تھی، لیکن روس نے اس وقت تک انکار کر دیا جب تک یوکرین اپنے دفاعی اقدامات اور بیرونی امداد پر پابندیاں نہ لگا دے۔ صدر ٹرمپ امن قائم کرنے کی بات تو کر رہے ہیں، لیکن صدر ٹرمپ نے تاحال روس کے خلاف کوئی بڑا اقدام یا اقتصادی پابندی عائد نہیں کی، اگرچہ وہ بارہا روس کی بڑھتی ہوئی بمباری پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کر چکے ہیں۔