بدھ, اپریل 30, 2025
ہومپاکستانفلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد متفقہ طور...

فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد متفقہ طور پر منظور

اسلام آباد: غزہ میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے ایرانی حکومت کے سامنے 8 پاکستانیوں کے قتل کا معاملہ اٹھایا ہے، ایران کے شہر سیستان میں 8 پاکستانیوں کو قتل کردیا گیا، ان پاکستانیوں کا تعلق پنجاب کے علاقے بہاولپورسے تھا۔پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے قرارداد ایوان میں پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔قراداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے اسرائیلی بمباری سے غزہ کا انفرااسٹرکچر تباہ ہوگیا، فلسطین میں اسرائیلی مظالم روکے جائیں فلسطین میں فوری طور پر مستقل جنگ بندی کی جائے۔ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین ہماری بقا کا کاز ہے ارضِ فلسطین سے ہماری مذہبی و جذباتی وابستگی ہے پاکستان غزہ میں اسرائیلی بربریت کی بھرپور مذمت کرتا ہے پاکستان ہر اچھے برے وقت میں فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایوان میں دونوں جانب سے سیاسی تقاریر کی مذمت کرتے ہیں ہم نے اس ایوان کو کہا مقدس رہنے دیا جائے، معذرت کیساتھ یہ ایوان مقدس نہیں ہے مسجداقصی آج ہماری راہ تک رہی ہے مجھے فلسطینی بچے کی بات یاد آرہی ہے جس نے کہا کہ امت ختم ہو چکی ہے اگر الجزیرہ نہ ہوتا تو ہمیں پتہ نہ ہوتا کہ غزہ میں کیا ہو رہا ہے۔اجلاس کے دوران ایران میں شہید ہونے والے پاکستانیوں، پروفیسر خورشید احمد، اور سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے ایوان میں فاتحہ خوانی کی گئی۔ فاتحہ خوانی وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ نے کرائی۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ان پاکستانیوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کردیا گیا، حکومت پاکستان نے ایرانی حکومت کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا ہے، ہم چاہتے ہیں واقعے کی تحقیقی رپورٹ ہمارے پاس بھی آئے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں وزارتوں کی جانب سے مختلف اہم امور پر تفصیلات پیش کی گئیں، جب کہ فلسطین کی سنگین صورتحال پر غور کے لیے وقفہ سوالات معطل کر دیا گیا۔وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی نے انکشاف کیا کہ رواں برس حکومت سرکاری سطح پر گندم کی خریداری نہیں کرے گی۔ تاہم وزارت کا کہنا تھا کہ ملک میں گندم کی قلت کا کوئی خدشہ نہیں، تمام تر ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔وزارت صحت نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا کہ 2018 سے 2024 کے دوران 44 ملین سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلائے گئے۔ اس دوران 23 قومی مہمات میں مجموعی طور پر 273 ملین بچوں کو پولیو ویکسین دی گئی۔وزارت فوڈ سیکیورٹی نے اسمبلی کو بتایا کہ گزشتہ سیزن میں 60.25 ملین میٹرک ٹن گنے کی کرشنگ کی گئی جس سے 5.76 ملین میٹرک ٹن چینی پیدا ہوئی۔ گزشتہ پانچ برسوں میں 431 ملین میٹرک ٹن گنے کی پیداوار ریکارڈ کی گئی۔وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے مزید بتایا کہ مالی سال 2024-25 میں چینی کی مجموعی پیداوار 5.769 ملین میٹرک ٹن رہی، جب کہ گزشتہ سال کا کیری اوور اسٹاک 9 لاکھ 51 ہزار میٹرک ٹن تھا۔ حکومت نے 4 لاکھ 11 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی اور اب تک 2.796 ملین میٹرک ٹن چینی اٹھائی جا چکی ہے۔نومبر کے دوسرے ہفتے تک چینی کا موجودہ اسٹاک ملک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔ کمیٹی نے چینی کی قیمت 159 روپے فی کلو مقرر کی ہے اور حکومتی اقدامات سے چینی کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں تحریک پیش کی جسے منظور کرتے ہوئے اسپیکر نے فلسطین کی سنگین صورتحال پر بحث کے لیے وقفہ سوالات معطل کر دیا۔اس موقع پر تمام جماعتوں کے وہیپس نے مسئلہ فلسطین پر بحث کا مطالبہ کیا، جب کہ پیپلزپارٹی نے اس کی مخالفت کی۔ رکن اسمبلی نوید قمر نے موقف اختیار کیا کہ وقفہ سوالات کو معطل نہیں کیا جا سکتا، تاہم پی ٹی آئی کے چیف وہیپ عامر ڈوگر نے بھی اس معاملے پر بھرپور بحث کا مطالبہ کیا۔اسپیکر نے کہا کہ سیاست نہ کی جائے، تمام ریکارڈ ان کے پاس موجود ہے۔ وزیر قانون نے واضح کیا کہ حکومت مسئلہ فلسطین پر بحث کی مخالفت نہیں کرے گی۔وفاقی وزیر، اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ ممالک غزہ کی صورتحال پر خاموش ہیں، اسرائیلی جارحیت پر بعض ممالک کی خاموشی افسوسناک ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جنوبی افریقہ کا اسرائیلی جارحیت کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانا خوش آئند ہے، مسئلہ کشمیر و فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے، پاکستان کا مسئلہ فلسطین کے حوالے سے موقف دو ٹوک اور واضح ہے۔انھوں نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، فلسطین میں اسپتال، ایمبولینس تک غیر محفوظ ہیں، فلسطین میں عالمی انسانی رضاکار تک غیر محفوظ ہیں، پاکستان عالمی سطح پر فلسطینی بھائیوں کیلئے آواز اٹھا رہا ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستان کا دو ٹوک موقف پیش کیا، اسرائیلی جارحیت کا فل الفور خاتمہ ہونا چاہئے، نہتے فلسطینیوں کو اقوام متحدہ کے ساتھ کی ضرورت ہے۔قومی اسمبلی اجلاس میں عبدالقادرپٹیل نے خطاب کہا کہ میں نے کہا کہ کچھ دیر نعرے نہ لگا، ملک کی بقا کا مسئلہ ہے، ہمارے ارکان نے انکی تھوڑیوں کو ہاتھ لگایا، کہا گیا کہ غیرآئینی طریقے سے ایک حکومت کو ختم کیا گیا۔ وہ تو واحد آئینی طریقہ تھا جس سے حکومت کو ختم کیا۔اپوزیشن کے شور شرابے پر عبدالقادر پٹیل نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ سر اب ان کی دوائی کا ٹائم ہوگیا تو میں کیا کرود، جب وہ لوگ یہاں موجود تھے تو آپ نے بات تک نہیں کی، آپ انہیں بتاتے نہ کہ ہمیں ڈی چوک سے اٹھالیا جاتا ہے، آپ کہتے ناں، لیکن آپ میں تو ہمت ہی نہیں تھی۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے