بدھ, اپریل 30, 2025
ہوماہم خبریںبین الاقوامی خبریںطالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں...

طالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر،اقوام متحدہ کی رپورٹ

نیویارک:افغان طالبان کے اخلاقی ضابطے یا ریاستی جبر؟اقوام متحدہ کی چشم کشا رپورٹ‘طالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پرپہنچ گئی ہیں۔افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یوناما)کی طالبان کی جانب سے نافذ شدہ اخلاقی قوانین پر چشم کشاء رپورٹ جاری کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق اگست 2024 سے قائم وزارت ” امر بالمعروف و نہی عن المنکر ” کے ذریعے مظالم جاری،عالمی قوانین پامال، طالبان کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں خواتین کے حقوق کا گلا گھونٹا گیا،طالبان نے اخلاقی قوانین کے ذریعے مردوں کے حلیہ اور خواتین کی عوامی زندگی تک رسائی کو ہدف بنایا، اخلاقی قوانین کے نفاذ کے لیے طالبان نے 28 صوبوں میں 3,300 سے زائد اہلکار تعینات کیے۔ اقوام متحدہ رپورٹ کے مطابق 28 صوبوں میں قوانین کے نفاذ کیلئے گورنرز کی زیر قیادت کمیٹیاں قائم کی گئیں، ”امر بالمعروف و نہی عن المنکر” کے ذریعے خواتین کے سیاسی، سماجی اور معاشی حقوق پامال کیے گئے، خواتین کی نقل و حرکت اور تعلیم پر شدید پابندیاں عائد ہوئیں، خواتین کی عوامی وسائل تک رسائی 38 فیصد سے بڑھ کر 76 فیصد، 98 فیصد علاقوں میں لڑکیوں کی تعلیم بند، اقوام متحدہ رپورٹ کے مطابق محرم کے بغیر سفر پر پابندیوں سے خواتین کے کاروبار متاثر، آمدن کم، کلائنٹس تک رسائی محدود، اخلاقی قوانین کے نفاذی اقدامات نے فلاحی اداروں کی امدادی ترسیل کو متاثر کیا، 46 فیصدخواتین فیلڈ وزٹ سے محروم، 49 فیصد کو مستحق خواتین سے ملاقات کی اجازت نہیں، افغان طالبان کی اخلاقی پالیسیوں نے ظلم کی نئی تاریخ رقم کی، کیاعالمی ادارے خاموش تماشائی بنے رہیں گے؟

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے