بدھ, جون 25, 2025
ہومبلوچستانبلوچستا ن میں جبری گمشدگی اور کشت خون جاری ہے،سردار اختر جان...

بلوچستا ن میں جبری گمشدگی اور کشت خون جاری ہے،سردار اختر جان مینگل

کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستا ن میں جبری گمشدگی اور کشت خون جاری ہے عید لاپتہ افراد اور گرفتاریوں کے خلاف قربان کرنے جارہے ہیں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماوں کی رہائی مقدمات ختم نہیں ہو تے کوئٹہ میں دھرنا دیا جائے گا 28مارچ کو ہم نے ثابت کرنا ہوگا کہ بلوچستان کی مائیں بہنیں لاوارث نہیں ہے حکومت کے ہتھکنڈوں ظلم و جبر کے خلاف کل وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کیا جائے گاان خیالات کا اظہار انہوں ایک ویڈیو پیغام میں سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستا ن میں جبری گمشدگی اور کشت خون جاری ہے پارلیمنٹ سمیت ہر جگہ احتجاج کے راستے بند کردیے ہیں لاپتہ افراد کے لواحقین کو علم نہیں ہے کہ ان کے لخت جگر زندہ ہے کہ نہیں اور ان کی رسائی بھی نہیں ہے وہ مائیں بہنیں احتجاج پر سڑکوں پر نکل آئی ہے تو حکومت وقت ریاستی ادارے ان کا استقبال آنسو گیس اور لاٹیوں سے کرتی ہے بلکہ ان کو پابند سلاسل کیا جاتا ہے جھوٹے مقدمات ان کے خلاف درج کیے جارہے ہیں اور ناحق قید وبند کی سزا دی جارہی ہے۔
اگر واقعتا کوئی ریاست ہوتی تو ان کے سرپر ہاتھ رکھتی وہ ریاست ہے جو ہماری بزرگوں کی پگڑیاں اچھالی ہے اب ہمارے ماں بہنوں کے سروں سے دوپٹا کھینچ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے حکومت کے ہتھکنڈوں ظلم و جبر کے خلاف کل وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے رمضان کے مقدس مہینہ ہے لوگ عید کی تیاریوں میں مصروف عمل ہے لیکن ایک ماں کئی سالوں سے اپنے بیٹے کے بغیر عید منا رہی ہے کہ کب میرا لخت جگر آئے گا اور اپنی ماں کو عید کی مبارک باد دیگا ہم عید لاپتہ افراد اور گرفتاریوں کے خلاف قربان کرنے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں موجود تمام سیاسی پارٹیاں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں سے گزارش ہے کہ 28مارچ کو ہم نے ثابت کرنا ہوگا کہ بلوچستان کی مائیں بہنیں لاوارث نہیں ہے جھالاوان ساراوان مکران چمن کچلاک سبی ڈیرہ بگٹی کوہلو بارکھان دالبندین خاران نوشکی خضدار لسبیلہ ژوب قلعہ سیف اللہ سے لے کر بلوچستان کے مختلف علاقوں کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وطن کی مٹی جو ہم پر قرض ہے ان ماوں بہنوں کی بے حرمتی کی جارہی ہے ہمیں ان کا آواز بہ یک قدم ہوکر یہ ثابت کرنا ہے ان ماوں بہنوں کے وارث ابھی بھی زندہ ہیں اور جب تک بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماوں کی رہائی نہیں ہوتی ان کے خلاف جھوٹے مقدمات ختم نہیں ہوتے ہم لانگ مارچ کے ساتھ دھرنا دیں گے جس کا اعلان کوئٹہ پہنچے کے بعد کیا جائے گا۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

حالیہ تبصرے