بدھ, اپریل 30, 2025
ہوماخباراختر مینگل کا لا نگ مار چ کا ا علا ن سا...

اختر مینگل کا لا نگ مار چ کا ا علا ن سا تھ بیٹھ کر بات کر نے کو تیا ر ہیں، رانا ثنا ء ا للہ

کوئٹہ:وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثنا اللہ کا بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل کے ٹوئٹ کے جواب میں کہنا ہے کہ ہم اختر مینگل کے ساتھ بیٹھ کر ان کے تحفظات میں بیان کئے گئے معاملات کو سلجھانے کا ان کے ساتھ بات کرنے کو تیار ہیں۔اختر مینگل نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ میں وڈھ سے کوئٹہ تک ایک لانگ مارچ کا اعلان کرتا ہوں، جو ہماری بیٹیوں کی گرفتاری اور ہماری ماں بہنوں کی بے حرمتی کے خلاف ہے۔ میں اس مارچ کی قیادت خود کروں گا، اور تمام بلوچ بھائیوں اور بہنوں، نوجوانوں اور بزرگوں کو دعوت دیتا ہوں کہ اس مارچ میں ہمارے ساتھ شامل ہوں۔ یہ صرف ہماری بیٹیوں کی گرفتاری کا معاملہ نہیں، یہ ہمارے قومی وقار، ہماری غیرت، اور ہمارے وجود کا سوال ہے۔ جب تک ہماری ماہیں، بہنیں اور بیٹیاں محفوظ نہیں، ہم بھی خاموش نہیں رہیں گے۔انہوں نے لکھا کہ ہماری یہ تحریک پرامن ہے، ہم ظلم، جبر، اور ناانصافی کے خلاف نکلے ہیں اور جب تک انصاف نہیں ملتا، ہم رکیں گے نہیں۔ وڈھ سے کوئٹہ تک ہمارا مارچ صرف قدموں کا نہیں، ضمیر کا سفر ہے۔ جو خاموش ہے، وہ بھی قصوروار ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ایک آواز بن جائیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سننے میں آرہا ہے جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد دہشتگردوں کی لاشوں پر کوئی جھگڑا ہوا۔
، اس صورتحال میں کوئی حتمی بات نہیں کی جاسکتی، لیکن ان معاملات کو سلجھانے کی جو سوچ ہے اسے آگے بڑھنا چاہئیے اور قائم رہنا چاہئیے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کے دور میں جب مسنگ پرسنز کا معاملہ اٹھا تو اس وقت اداروں سے بات ہوئی تھی، اس وقت وہ کہہ رہے تھے کہ جی ٹھیک ہے اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ یہ جو ساری چیزیں ہیں انہیں اس طرح سے ہینڈل کیا جائے تو اس کیلئے ایک لیجسلیٹیو آرگن ہونا چاہئیے، آپ قانون سازی کریں اور اس کے بعد ہمیں اختیار دیں کہ ہم لوگوں کو گرفتار کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ اگر اس طرف کوئی جاتا ہے تو انسانی حقوق کی تنظیمیں ڈنڈا لے کر آجاتی ہیں کہ آپ ان کو اختیار دے رہے ہیں۔ جعفر ایکسپریس واقعے میں جن فورسز نے آپریشن کیا وہ ان دہشتگردوں کو مار تو سکتی تھیں، لیکن گرفتار نہیں کرسکتی تھیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جن لوگوں نے ہتھیار اٹھائے ہوئے ہیں، جو لوگوں کو قتل کر رہے ہیں، جو اتنے سفاک ہیں کہ وہ یہ نہیں دیکھتے کوئی بس میں بیٹھ کر زیارت کیلئے جا رہا ہے یا ٹرین میں گھر جا رہا ہے اور اس کو اپنے ظلم کا نشانہ بناتے ہیں، ان سے ہمیں تھوڑی سی دوری بنانی چاہئیے، ان کی ہمدردی کی گنجائش نہیں ہے۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے اگر اسٹبلشمنٹ اور سیاسی حلقے بیٹھیں گے تو مسئلے کا حل نکل آئے گا۔انہوں نے کہا کہ عبدالمالک صاحب نے ابھی بچیوں کے حوالے جو بات کی وہ وزیراعظم صاحب نے سنی ہوگی، میں بھی وزیراعظم سے عبدالمالک صاحب کے حوالے سے یہ بات کروں گا اور اللہ کرے کہ اس میں مثبت پیشرفت ہو۔ جس پر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے رانا ثنا اللہ کا شکریہ ادا کیا۔

RELATED ARTICLES

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

سب سے زیادہ مقبول

E-Paper

حالیہ تبصرے