استنبول:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعت کے گرفتار میئرکی حمایت میں ہونے والا احتجاج پرتشدد تحریک میں بدل چکا ہے۔انقرہ میں اپنے ٹی وی خطاب میں اردوغان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔استنبول کے میئر اکرم امام وغلو کی گرفتاری کے خلاف پانچ دنوں کے احتجاج کے دوران 1،100 سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ترکی میں بڑی تعداد میں مظاہرین ایک بار پھر استنبول ہال کے باہر جمع ہو رہے ہیں۔ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مخالف امام وغلو کو بدھ کے روز حراست میں لیا گیا تھا۔ترکی کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ اکرم امام وغلو کو میئر کے عہدے سے بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ لیکن ان کی گرفتاری کے بعد ملک میں احتجاج کی لہر اٹھی۔سنیچر کو امام وغلو کو استنبول کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پراسیکیوشن نے دہشتگردی اور بدعنوانی کے الزامات میں ان کی باقاعدہ گرفتاری کی درخواست کی۔ لیکن امام وغلو خود پر عائد کردہ الزامات کیتردید کرتے ہیں۔حالیہ احتجاجی مظاہروں کو ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں ترکی کے سب سے بڑے احتجاجی مظاہروں میں شمار کیا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ ترکی کے پانچ بڑے شہروں کی قیادت ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) کے میئر کر رہے ہیں جن میں گرفتار ہونے والے استنبول کے میئر امام وغلو بھی شامل ہیں تاہم انھیں اب عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔اپنے ٹیلی ویڑن خطاب میں اردوغان نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شہریوں کو احتجاج پر ابھار رہی ہے۔ انھوں نے اپنے پیغام میں اپوزیشن جماعت سے کہا ہے کہ وہ یہ سب بند کریں۔خبر رساں ادارے روئٹرز نے ترک صدر رجب طیب اردوغان کے حوالے سے کہا ہے کہ ترکی کی مرکزی اپوزیشن جماعت املاک کو پہنچنے والے نقصان اور گذشتہ پانچ روز سے ملک میں ہونے والے شدید مظاہروں میں پولیس افسران کو پہنچنے والے ہر ‘نقصان’ کی ذمہ دار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا ‘شو’ بالآخر ختم ہو جائے گا اور وہ ملک کے ساتھ کی جانے والی ‘شیطانی’ پر شرمندگی محسوس کریں گے۔ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مخالف اکرم امام وغلو کو ان کی جماعت سی ایچ پی نے2028 کے الیکشن کے لیے صدارتی امیدوار نامزد کر لیا ہے۔سی ایچ پی کے چیئرمین ازغر اوزیل کا کہنا ہے کہ صدارتی امیدار کا تعین کرنے کے لیے ہونے والے پرائمری انتخابات میں تقریبا ڈیڑھ کروڑ افراد نے حصہ لیا ہے۔تاہم اگر امام وغلو کے خلاف لگے الزامات میں سے ایک بھی ثابت ہو جاتا ہے تو وہ صدارتی انتخاب میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔استنبول کے میئر امام وغلو ان 100 سے زیادہ لوگوں میں شامل ہیں جنھیں بدھ سے حراست میں لیا گیا۔ ان میں معروف سیاستدان، صحافی اور کاروباری شخصیات شامل ہیں اور انھیں ایک تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔اپنے ٹیلی ویڑن خطاب میں اردوغان نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شہریوں کو احتجاج پر ابھار رہی ہے۔ انھوں نے اپنے پیغام میں اپوزیشن جماعت سے کہا ہے کہ وہ یہ سب بند کریں۔خبر رساں ادارے روئٹرز نے ترک صدر رجب طیب اردوغان کے حوالے سے کہا ہے کہ ترکی کی مرکزی اپوزیشن جماعت املاک کو پہنچنے والے نقصان اور گذشتہ پانچ روز سے ملک میں ہونے والے شدید مظاہروں میں پولیس افسران کو پہنچنے والے ہر ‘نقصان’ کی ذمہ دار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا ‘شو’ بالآخر ختم ہو جائے گا اور وہ ملک کے ساتھ کی جانے والی ‘شیطانی’ پر شرمندگی محسوس کریں گے۔ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مخالف اکرم امام وغلو کو ان کی جماعت سی ایچ پی نے2028 کے الیکشن کے لیے صدارتی امیدوار نامزد کر لیا ہے۔سی ایچ پی کے چیئرمین ازغر اوزیل کا کہنا ہے کہ صدارتی امیدار کا تعین کرنے کے لیے ہونے والے پرائمری انتخابات میں تقریبا ڈیڑھ کروڑ افراد نے حصہ لیا ہے۔تاہم اگر امام وغلو کے خلاف لگے الزامات میں سے ایک بھی ثابت ہو جاتا ہے تو وہ صدارتی انتخاب میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔استنبول کے میئر امام وغلو ان 100 سے زیادہ لوگوں میں شامل ہیں جنھیں بدھ سے حراست میں لیا گیا۔ ان میں معروف سیاستدان، صحافی اور کاروباری شخصیات شامل ہیں اور انھیں ایک تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔