کوئٹہ:سابق وزیر اعلی بلوچستان چیف آف ساراوان نواب محمد اسلم رئیسانی نے سماجی رابطے کے ویب سایٹ (ایکس) پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی اور اِن کے اغوا کاروں کو کیفرکِردار تک پہنچانا صد در صد ریاست پاکستان کی ذمہ داری ہے بلوچ سیاسی رہنما جو اپنی جائز حقوق اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے پر امن جہد کر رہے تھے انکی گرفتاری قابلِ مذمت حرکت ہے گرفتار شدہ رہنماوں کو فوری رہا کیا جاے اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی فورا بند کیا جاے انہوں نے کہا ہے کہ حق حکمرانی، وسائل پہ دسترس ہمارا تاریخی حق ہے اِس کی جدوجہد فتح تک جاری رہے گی۔مسٹر جناح نے ہمیں آزادی نہیں دلائی اور بلوچستان مفتوحہ عِلاقہ نہیں ہے، ہم آزاد خود مختار ریاست تھے، ریاست قلات کے دونوں ایوان دار اللمرا دارالعام نے متفقہ قرارداد منظور کیا تھا کہ پاکستان کے ساتھ الحاق نہیں کرنا ہے،لیکن خان میر احمد یار خان مرحوم خان قلات نے رضاکارانہ طور پر اسلام کے مبارک نام پہ پاکستان کے ساتھ الحاق کیا انہوں نے کہا ہے کہ 23 مارچ کو پاکستان کا بلوچستان میں بلوچوں پہ خون خوار جبراسلام آباد میں پاکستان کا بینڈ باجا والا پریڈغرور و تعصب لاپرواہی کی انتہا ہے۔